چئیرپرسن بی آئی ایس پی ماروی میمن اور چیئرمین او پی ایف بورڈ گورنزز بیرسٹر امجد ملک کے درمیان ملاقات

اوپی ایف اور بی آئی ایس پی کا سمندر پار پاکستانیوں کے مستحق خاندانوں کو مل کر ریلیف پہنچانے پر اتفا ق

پیر 26 دسمبر 2016 18:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 دسمبر2016ء) اوورسیز پاکستانیز فائو نڈیشن ( اوپی ایف) اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے سمندر پار پاکستانیوں کے مستحق خاندانوں کو مل کر ریلیف پہنچانے پر اتفا ق کیا ہے۔ یہ اتفاق رائے چیئرمین او پی ایف بورڈ گورنزز بیرسٹر امجد ملک اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چئیرپرسن ماروی میمن کے درمیان ہونے والی ملاقات کے درمیان کیا گیا۔

چیئرمین نے بیایا کہ اوپی ایف وفاقی حکومت کا ہراول ادارہ ہے جو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کے لئے کوشاں ہے۔ چیئرمین نے او پی ایف بورڈ آف گورنرز کی تشکیل سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بورڈ دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں کے نمائندوں پر مشتمل ہے جس میں اعلٰی حکومتی اہلکار بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ اوپی ایف دنیا بھر میں مقیم اسی لاکھ سے زائد سمندر پار پاکستانیوں اور ان کے اہل خانہ کو ہر شعبہ زندگی میں سہولیات فراہم کر رہا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ اوپی ایف بیرون ملک قیام کے دوران وفات پانے اور معذور ہونے والے پاکستانیوں کے مستحق خاندانوں کو مالی امدا فراہم کرتا ہے۔ اس سکیم کے تحت اب تک 8600 مستحق خاندانوں میں او پی ایف کی مالی امداد کی رقم تقسیم کی جاچکی ہے۔ انھوں نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن سے کہا کہ وہ بیرون ملک وفات پانے والے پاکستانیوں کے مستحق خاندانوں کو اپنے پروگرام میں شامل کریں تاکہ انھیں مستقل آمدن کا ذریعہ میسر ہو۔

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن نے او پی ایف بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے سمندر پار پاکستانیوں کے مستحق خاندانوں کا ڈیٹا طلب کیاہے۔ چیئرمین بورڈآف گورنرزنے بتایا کہ اوپی ایف ملک بھر میں قائم اپنے 24تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم سمندر پار پاکستانیوں کے بچوں کو ٹیوشن فیس کی مد میں 50فیصد رعایت فراہم کرتا ہے۔

اس کے علاوہ ہائوسنگ، خدمات اور شعبہء زندگی میں بھی سمندر پار پاکستانیوں کو خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن ، ماروی میمن نے اوپی ایف کے ساتھ تعارف کے لئے او پی ایف کے تعلیمی اداروں کا دورہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انھوں نے وزیراعظم کی بلا سود سکیم کے لئے فنڈز اکٹھے کرنے میں معاونت کے لئے بھی چیئرمین سے تبادلہ خیال کیا۔ دونوں شخصیات نے سمندر پار پاکستانیوں کو ریلف پہنچانے کے لئے مل کر کام کرنے پار اتفاق کیا۔

متعلقہ عنوان :