قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا پاکستان پرائیویٹ کو رئیرریگولیٹری اتھارٹی بل 2015 اگلے اجلاس تک موخر،پرائیویٹ کورئیرکمپنیوں کے نمائندوں کو طلب کرلیاگیا

چیئرمین این ایچ اے کا چالان محض اخباری خبر ہے،چالان کی فائل میں ان کا کوئی ذکر نہیں،پولیس اہلکار کاٹرانسفر محکمہ کا اندرونی معاملہ ہے جو فیڈرل سروس ٹربیونل کے حکم پر منسوخ کردیا گیا ہے، حساس ادارے کے اہلکاروںکی موٹروے پولیس اہلکاروں سے جھڑپ کے معاملے کی سیل ایف آئی آر تھانہ اکوڑہ خٹک میںد اخل کرائی گئی تھی ،معاملہ کے منطقی نتائج کا انتظار ہے، آئی جی نیشنل اینڈ موٹرویز کی بریفنگ ،کمیٹی نے معاملہ کے جائزہ کیلئے چالان کی مکمل تفصیلات طلب کرلیں قائمہ کمیٹی پاکستان پوسٹ کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار ، بہتری کیلئے اقداما ت کرنے اور نظام بہتر بنانے کی ہدایت

پیر 26 دسمبر 2016 18:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 دسمبر2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے پاکستان پرائیویٹ کو رئیرریگولیٹری اتھارٹی بل 2015کو اگلے اجلاس تک موخر کرتے ہوئے پرائیویٹ کورئیرکمپنیوں کے نمائندوں کو بل پر اپنے موقف اور تحفظات بیان کرنے کیلئے طلب کرلیا، انسپکٹر جنرل نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس شوکت حیات نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ چیئرمین این ایچ اے کے چالان والی اخباری خبر ہے،چالان کی فائل میں چیئرمین این ایچ اے کا کوئی ذکر نہیں،پولیس اہلکار کاٹرانسفر محکمہ کا اندرونی معاملہ ہے جو فیڈرل سروس ٹربیونل کے حکم پر منسوخ کردیا گیا ہے، ،خودکشی کرنے والے اہلکار کا تعلق موٹروے پولیس سے نہیں تھا معاملہ کی انکوائری جاری ہے ،حساس ادارے کے آفیسرزکی موٹروے پولیس کے اہلکاروں کے ساتھ جھڑپ والے معاملے کے چالان کی سیل ایف آئی آر تھانہ اکوڑہ خٹک میںد اخل کرائی گئی تھی ،معاملہ کے منطقی نتائج کا انتظار ہے،کمیٹی نے معاملہ کا جائزہ لینے کے لئے چالان کی مکمل تفصیلات طلب کرلیں ۔

(جاری ہے)

رکن کمیٹی صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ قومی سطح پر کوئی ٹرانسپورٹ پالیسی نہیں،10،12سال میں ایک بڑا بحران آئے گا سڑکوں پر جگہ نہیں بچے گی اس کا حل نکالا جائے،کمیٹی نے پاکستان پوسٹ کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور بہتری کیلئے اقداما ت کرنے اور پوسٹ آفس کا سسٹم بہتر کرنے کی ہدایت کی۔پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس کمیٹی چیئرمین محمد مزمل قریشی کی صدارت میں ہوا۔

اجلاس میںپاکستان پرائیویٹ کو رئیرریگولیٹری اتھارٹی بل 2015کو اگلے اجلاس تک موخر کردیا گیا۔کمیٹی کو وزارت مواصلات کے حکام نے آگاہ کیا کہ پرائیویٹ کورئیرکی کمپنیاں بل کی مخالفت کر رہی ہیں،سیکرٹری وزارت مواصلات کی یکم دسمبر2016کو تمام اسٹیک ہولڈر کے ساتھ اس معاملہ پر اعلیٰ سطح اجلاس ہوا تھا اور فیصلہ کیا گیا تھا نجی کورئیر کمپنیاں اپنی تجاویز اور سفارشات دیں گی جن کا جائزہ لے کر متفقہ طور پر بل کاڈرافٹ تیار کرکے کمیٹی کو بھیجا جائے گا۔

کمیٹی نے اگلے اجلاس میں پرائیویٹ کورئیرکمپنیوں کو اپنے موقف سے آگاہ کرنے کیلئے طلب کرلیا،نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز کے اہلکار کی جانب سے خودکشی کے معاملہ پر کمیٹی کو آگاہ کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ خودکشی کرنے والا اہلکار موٹروے پولیس کا ملازم نہیںتھا،وہ ڈیپوٹیشن پر آیا تھا اور اس کے نجی مسائل تھے، معاملہ کہ انکوئری ابھی جا ری ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ آرمی آفیسرز کو چالان کرنے پر موٹروے پولیس کے آفیسرز کے ساتھ جھڑپ ہوئی تھی اور پولیس اہلکاروں کی پٹائی کی گئی تھی معاملہ کی ایف آئی آر اکوڑہ خٹک تھانے میں داخل کرائی گئی ہے اور کیس کا منطقی انجام کیا ہوتا ہے اس کا انتظار ہے۔چیئرمین این ایچ اے کے چالان کے بعد پولیس اہلکار کے ٹرانسفر کے حوالے سے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فائل میںچیئرمین این ایچ اے کا کوئی ذکر نہیں ہے،اس روز 950چالان کئے گئے جس میں چیئرمین این ایچ اے کا فائل میں کوئی ذکر نہیں پولیس اہلکار کے کہنے پر خبر میں ڈالا گیا، اہلکار کا ٹرانسفر محکمہ کا اندرونی معاملہ ہے لیکن فیڈرل سروس ٹربیونل کے حکم پر ٹرانسفر کینسل کردیا ہے۔

آئی جی نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس نے کہاکہ بائیک اسو سی ایشن جس کے ممبران کے پاس 50لاکھ سے 60لاکھ تک کی مالیت کے موٹرسائیکل ہیں،انہوں نے درخواست کی ہے کہ یا تو موٹروے پر قانون اسپیڈ میں اضافہ کیا جائے یا پھر موٹرسائیکل چلانے کیلئے حد رفتار کی پابندی ختم کی جائے جو ناممکن ہے۔…(خ م+وخ)