وفاق کی جانب سے کوٹلی کیلئے منظور شدہ ہسپتال کو کوٹلی میں ہی بنایاجائے ، چوہدری محمدیٰسین

وزیرصحت اس ہسپتال کو کوٹلی سے شفٹ کرناچاہتے ہیں ، جس کی کسی طور پر بھی اجازت نہیں دی جاسکتی ،صحافیوں سے گفتگو

پیر 26 دسمبر 2016 17:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 دسمبر2016ء)آزادکشمیرقانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری محمدیٰسین نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کوٹلی کیلئے منظور شدہ ہسپتال کو کوٹلی میں ہی بنایاجائے ۔ وزیرصحت اس ہسپتال کو کوٹلی سے شفٹ کرناچاہتے ہیں ، جس کی کسی طور پر بھی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کوٹلی کیلئے ہسپتال بنانے کی منظوری دی لیکن ایک سازش کے تحت اس ہسپتال کو کوٹلی سے باہر بنایاجارہا ہے جو کہ کوٹلی کے عوام کے ساتھ انتہائی ناانصافی ہے ۔

اور اگر ایسی کوشش کی گئی تواس کا بھرپور جواب دیاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی دوسرے ضلع کے مخالف نہیں ہیں لیکن جو چیز جس جگہ کیلئے منظور شدہ ہے اس کو اسی ضلع میں اور اسی شہر میں بنایاجائے ۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ ن کے بعض وزراء اس منصوبے کو سبوتاژ کرنے کیلئے کسی دوسرے مقام پر ہسپتال تعمیر کرناچاہتے ہیں جس کو کوٹلی کے عوام نہیں کرنے دینگے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ تمام ضلعوں کو ساتھ لے کرچلی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم نے آزادکشمیر کے دور دراز اضلاع میں بھی یونیورسٹیاں، کالجز اور ہسپتال دیئے ۔

ہم نے انتہائی نامساعد مالی صورتحال کے باوجود آزادکشمیر بھر میں سکولوں، کالجوں کا جھال بچھایا اور عوام کو علاج معالجہ کی بہتر سہولیات دینے کیلئے بڑے ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ فرسٹ ایڈ مراکز قائم کیئے لیکن موجودہ حکومت خود تو کسی جگہ کوئی منصوبہ نہیں دی سکی ، وفاقی حکومت کے دیئے جانے والے منصوبے کو بھی سبوتاژ کرنے میں مصروف ہے، جس کی ہم کسی طور پر اجازت نہیں دے سکتے ۔