پی ٹی اے افسران نے ایک سال میں 25 لاکھ چائے اور بسکٹ پر اڑا دیئے

․ افسران 4 کروڑ سے زائد مختلف نوعیت کے الائونسز اور ہائوس رینٹ کی مد میں قومی خزانہ سے نکلوا کر کھا گئے ہیں ،رپورٹ

پیر 26 دسمبر 2016 17:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 دسمبر2016ء) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے افسران نے کروڑوں روپے الائونسز اور ٹی اے ڈی کی مد میں قومی خزانہ سے غیر قانونی طور پر وصول کرلئے ہیں ۔

(جاری ہے)

پبلک اکائونٹس کمیٹی میں پیش کئے گئے سرکاری دستاویزات کے مطابق پی ٹی اے کے درجنوں افسران نے 54 لاکھ روپے اضافی مراعات کے نام پر قومی خزانہ سے ازخود نکلوانے میں کامیاب ہوئے ہیں حالانکہ پی ٹی اے نے اضافی مراعات کا کوئی قانون بھی موجود نہیں ہے رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے کے افسران نے ہائوس رینٹ الائونسز کی مد میں غیر قانونی طریقہ سے ایک کروڑ بیس لاکھ روپے وصول کرچکے ہیں آڈیٹرجنرل نے پی ٹی اے چیئرمین کو ہدایت کی ہے کہ وہ الائونسز اور ہائوس رینٹ کی وصولی سے پہلے قوانین بنائیں اور وزارت قانون و انصاف سے منظور کرائیں سرکاری دستاویزات کے مطابق 2010ء میں پی ٹی اے مافیا نے اضافی الائونسز کے نام پر ڈیڑھ کروڑ روپے کا ڈاکہ ڈال رکھا ہے تاہم متعلقہ حکام نے ابھی تک کسی کو ذمہ دار بھی نہیں ٹھہرایا ہے جبکہ بعض افسران نے لیواانکشمنٹ کے نام پر بھی ایک کروڑ ساٹھ لاکھ کا ڈاکہ ڈالا ہوا ہے پی ٹی اے کے شعبہ لیگل کا سربراہ کی ملی بھگت بھی اس میں شامل ہے اور ابھی تک افسران کیخلاف قانونی چارہ جوئی کرنے میں ناکام ہوئے ہیں پی ٹی اے افسران نے مہمانوں کی چائے اور بسکٹ کھلانے پر پچیس لاکھ روپے کے اخراجات ظاہر کرکے قومی خزانے سے فنڈز حاصل کررکھے ہیں

متعلقہ عنوان :