فیصل آباد،شہر اور گردونواح میںڈکیتی ، چوری ، زیادتی ، اغواء سمیت دیگر جرائم کی وارداتوںمیں گذشتہ سال کی نسبت دوہزار 92وارداتوں کااضافہ

پیر 26 دسمبر 2016 17:50

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 دسمبر2016ء)شہر اور گردونواح میںڈکیتی ، چوری ، زیادتی ، اغواء سمیت دیگر جرائم کی وارداتوںمیں گذشتہ سال کی نسبت دوہزار 92وارداتوں کااضافہ، روزانہ کی بنیاد پر87سے وارداتیں سامنے آئی ہیں جبکہ درجنوںوارداتیں ایسی ہیں جوکہ پولیس درج ہی نہیں کرتی، 2016کے دوران رونما ہونے والے مختلف جرائم کے پیش نظر فیصل آباد کے تھانوں میں درج ہونے والے مقدمات سال 2015سے تجاوز کر گئے گذشتہ سال 29ہزار 159مقدمات کی نسبت سال رواں میں 31ہزار 251کیسز سامنے آئے ہیں ۔

جواء مافیا پر ہاتھ ڈالنے ، ناجائز اسلحے اور منشیات کی برآمدگی کے سلسلہ میں ’’ کارروائی ‘‘ کے مقدمات میں ضلعی پولیس کے مقدمات میں گزشتہ برس سے کم رہے ۔شعبہ تفتیش کے عملہ کی غیر تسلی بخش کارکردگی بھی پولیس حکام کے لئے پریشانی کا سبب رہی ، رجسٹرڈ کرائم کی جاری رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ گزشتہ برس کے 29ہزار 159مقدمات کی نسبت سال رواں میں 31ہزار 251کیسز کا اندراج عمل میں لایا گیا ، گزشتہ سال کے 357کی نسبت سال رواں میں درج ہونے والے قتل کے مقدمات کی تعداد اگرچہ 351رہی تاہم ایسے واقعات میں لقمہ اجل بننے والے افراد کی تعداد430رہی ۔

(جاری ہے)

گزشتہ برس کے 21مقدمات کی نسبت قتل ڈکیتی کے کیسز کی تعداد امسال 15رہی ، اقدام قتل کے مقدمات بھی 360سے کم ہوتے ہوئے 328رہے ، گزشتہ برس کے 29کی نسبت سال رواں میں پولیس مقابلہ کے مقدمات کی تعداد26رہی جن میں پولیس کی جانب سے 29ڈاکو ، راہزن اور دیگر جرائم پیشہ عناصر ہلاک کرنے اور 4زخمی کئے گئے ان مقابلہ جات میں 6پولیس ملازمین شہید جبکہ ایک جوان زخمی ہوا ، ڈکیتی راہزنی اور سرقہ بالجبر کے مقدمات کی تعداد1584کی نسبت سارواں میں 1552رہی ، کار ڈکیتی کے مقدمات 14کی نسبت 32، موٹر سائیکل ڈکیتی کے کیسز 552کے مقابلے میں 581رہے ، موٹر سائیکل چوری کے مقدمات 899کی نسبت1063، کار چوری کے مقدمات309کی نسبت209، نقب زنی کے مقدمات 546کے مقابلے میں 446، سرقہ مویشیاں کے مقدمات 392کی نسبت389رہے ۔

’’ پولیس کارروائی ‘‘ کے طور پر تصور کئے جانے والے جو امافیا کے خلاف گزشتہ برس کی631کے مقابلے میں امسال 600مقدمات کا اندراج عمل میں لایا گیا ، منشیات کی برآمدگی کے حوالہ سے بھی ضلعی پولیس سال2015کے 4898مقدمات کی نسبت4050مقدمات درج کر سکی دریں اثناء ناجائز اسلحے کی برآمدگی کے مقدمات بھی گزشتہ سال کے 3647کی نسبت 3020رہے، فیصل آباد پولیس کے شعبہ تفتیش سے دستیاب ہونے والی معلومات کے مطابق جرائم پیشہ عناصر سال رواں میں3ہزار سے زائد واقعات میں92کروڑ مالیت کیزیورات ، نقدی ، گاڑیوں اور دیگر سامان کی لوٹ مار کر نے میں کامیاب رہے جبکہ پولیس 22کروڑ مالیت کا مسرقہ مال برآمد کرنے میں کامیاب رہی۔

گزشہ برس کے 217کی نسبت زیادتی کے مقدمات کی تعداد250رہی ، تفتیشی افسران ان میں سے 147کے بروقت چالان مرتب کر پائے ، 87کیسز کا اخراج عمل میں لایا گیا ، 2مقدمات عدم پتہ قراردیئے گئے جبکہ14کیسز زیر تفتیش بیان کئے جاتے ہیں ۔ گزشتہ سال کے 719مقدمات کی نسبت سال رواں میں بھی خواتین کے اغواء کے مقدمات کی تعداد 719رہی ، پولیس کا انوسٹی گیشن سٹاف ان میں سے 224کے چالانوں کی بر وقت تکمیل کر سکا 417کیس خارج جبکہ18عدم پتہ قرار دیئے گئے ایسے 60مقدمات وجود کے کھوکھلے پن کا احساس دلارہے ہیںعلاوہ ازیں ، گذشتہ سال کی نسبت دوہزار 92وارداتوں کااضافہ ہوا ہے اس ایک سال کے 365دن ہوتے ہیں رجسٹرڈ کرائم سیل کے جاری کردہ ریکارڈ میں روزانہ کی بنیاد پر87سے وارداتیں سامنے آئی ہیں جبکہ درجن وارداتیں ایسی ہیں جوکہ پولیس درج ہی نہیں کرتی اور شہری بھی مزید پریشانی اورتھانون کے بار با ر چکروں سے بچنے سے رپورٹ درج نہیںکرواتے ۔