پاکستانی خاتون کی چین میں انسداد منشیات مہم کے لئے نمایاں خدمات

آئزہ کاشف شنگھائی میں بطور سفیر انسداد منشیات فرائض سرانجام دے رہی ہیں،چینی میڈیا

پیر 26 دسمبر 2016 17:20

شنگھائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 دسمبر2016ء) پاکستانی خاتون آئزہ کاشف نے چین میں بطورسفیر انسداد منشیات قابل ذکر کامیابیاں حاصل کرتے ہوئے لوگوں کی توجہ حاصل کر لی۔ چینی میڈیا کے مطابق آئزہ کاشف چانگ چیانگ کے تعلیمی ادارے میں بطور ٹیچر اپنے فرائض سرانجام دے رہی ہیں جبکہ انہیں شنگھائی میں پہلی غیر ملکی سفیر انسداد منشیات ہونے کا بھی اعزاز بھی حاصل ہو گیا ہے ۔

آئزہ نے پنجاب یونیورسٹی لاہور سے فارمیسی میں تعلیم حاصل کی ، وہ امریکہ میں بھی فارمیسی کے شعبہ میں اپنے فرائض سرانجام دے چکی ہیں۔ انہوں نے ہمشیہ اپنی تعطیلات کے دورانبطور رضاکار ہسپتالوں اور دیگر اداروں میں فرائض سرانجام دینے کو ترجیح دی جہاں ان کی پہلی مرتبہ ایسے متعدد بچوں سے ملاقات ہوئی جن کی زندگی منشیات سے بری طرح متاثر ہو چکی تھی ۔

(جاری ہے)

ان میں سے متعدد بچوں کا تعلق امیر خاندانوں سے تھا تاہم ان بچوں کی پرورش صحیح طریقے سے نہ ہوئی ۔ آئزہ کا کہنا ہے کہ چینی حکومت کا منشیات کے استعمال کے خلاف سخت قوانین کا نفاذ قابل تعریف ہے ۔ منشیات استعمال کرنے والوں کے خلاف کاروائیاں کرتے وقت یہ ذہن میں نہیں رکھا جاتا کہ یہ لوگ ہیں اور کس کیساتھ ان کا تعلق ہے ۔ گزشتہ دو سالوں کے دوران تقریباً ایک درجن سے زائد اداکاروں ، گلوکاروں ، ہدایتکاروں اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے اہم افراد کو چین میں منشیات استعمال کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے ۔آئزہ کی جانب سے کی جانے والی کاوشوں کو متعدد شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی جانب سے بے حد سراہا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :