سی ایم ایچ مظفراباد میں جنرل آصف ممتاز کی طرف سے مسجد کی تعمیر نوکے لیے سنگ بنیاد قابل ستائش ہے، مشترکہ بیان

پیر 26 دسمبر 2016 14:25

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 دسمبر2016ء)سی ایم ایچ مظفراباد میں جنرل آصف ممتاز کی طرف سے مسجد کی دوبارہ تعمیر کے لیے سنگ بنیاد قابل ستائش ہے۔مسجد کی تعمیر سے مریضوں اور ان کے لواحقین کے لیے بنیادی سہولت دستیاب ہو گی ۔گزشتہ روزان خیالات کا اظہارجے یو آئی آزاد کشمیرکے جنرل سیکرٹری مولانا قاضی محمود الحسن اشرف ،نائب صدر اتحاد تنظیمات مدارس آزاد کشمیر مولانا امین الحق ،امیر سواد اعظم اہل سنت و الجماعت مفتی محمود الحسن شاہ مسعودی ،بزرگ عالم دین مولانا قاری عبد المالک توحیدی ،امیر جے یو آئی مظفراباد ڈویژن مولانا قاضی منظور الحسن ، مفتی محمد اختر،ناظم اطلاعات جے یو آئی علامہ عطا اللہ علوی ،مرکزی ناظم مولانا پروفیسر عبد المالک ایڈوکیٹ و دیگر نے مشترکہ بیان میں کیا۔

(جاری ہے)

سی ایم ایچ مظفراباد میں زلزلہ سے پہلے قدیمی جامعہ مسجد موجود تھی ۔تعمیر نو کے موقع پر بعض لادین عناصر کی وجہ سے تعمیر نہ ہو سکی ۔جسکی وجہ سے مریضو ں اور ان کے لواحقین اور ملازمین کو شدید پریشانی کا سا منا تھاجسے جنرل آصف ممتاز نے سنگ بنیاد رکھ کر دور کردیا۔انھوں نے کہا مساجد جنتی باغات اور مدارس محمدی باغات ہیں ۔مسلم معاشرے میں مساجد کو ہمیشہ فوقیت دی جاتی رہی ہے۔

نبی اکرم ﷺ نے مدینی منورہ اور قبا میں سب سے پہلا ترقیاتی کام مسجد قبا اور مسجد نبوی کی تعمیر سے کیا تھا ۔بد قسمتی سے آزاد کشمیر کے سابقہ حکمرانوں نے زلزلہ سے متاثرہ مساجد پر توجہ دینے کے بجائے انہیں ختم کرنے کی کوششیں سازشیں اور شرارتیں کی گئی ۔اور آزاد کشمیر کی قدیم ترین جامعہ مسجد بنک روڈ نزد گیلانی ہوٹل مظفراباد کو ایک مندر کو بچانے اور بعض با اثر لوگوں کے کاروبار کو تحفظ دینے کے لیے اللہ کے گھر کو ختم کر دیا گیا ۔

جو کسی بھی وقت اللہ کی طرف سے عذاب کا سبب بن سکتا ہے ۔انھوں نے آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت کے میرٹ کے قیام اور اہل حق کو ان کے حقوق دینے کی پالیسی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا کہ وہ مساجد اور مدارس کے حوالہ سے ٹھوس مثبت اور معقول اقدامات کرنے میں تاخیر نہیں کرے گی۔