بھارت نے دنیا کا بلند ترین مجسمہ بنانے کی تیاریوں کا آغاز کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 26 دسمبر 2016 14:07

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26 دسمبر 2016ء) : بھارت نے دنیا کا بلند ترین مجسمہ بنانے کی تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی نے اس ہفتے کے روز اس مجسمے کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا ۔ اس مجسمے کی تعمیر پر 36 بلین روپے کے اخراجات آنے کا امکان ہے جس کے بعد بھارتی عوام نے اس منصوبے کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس کے خلاف آن لائن پٹیشن بھی دائر کر دی ہے۔

یہ مجسمہ 17 ویں صدی میں ہندو حاکم چتراپتی شیواجی کا ہے۔ جنہوں نے مسلمان مغل حکمرانوں سے جنگ لڑ کر اپنی ایک الگ ریاست قائم کی۔ اس مجسمے سے متعلق بتایا گیا ہے کہ یہ مجسمہ Statue of Liberty سے سائز میں دو گنا جبکہ برزایل میں موجود کرائسٹ سے 5 گنا بُلند ہو گا۔ اس مجسمے کا ڈھانچہ مغربی ممبئی میں بحیرہ عرب کے ساحل پر 192 میٹر کے فاصلے پر تعمیر کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اور تکمیل کے بعد یہ منصوبہ چین کے صوبہ ہنان میں موجود دنیا کے موجودہ بُلند ترین مہاتما بدھا کے مجسمے سے بھی بڑا ہو گا۔ منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ شیواجی نے ہمیشہ ہی اچھی حکمران کے لیے جدو جہد کی تھی۔ ہم ان کا بہت احترام کرتے ہیں اور ان کی شخصیت سے بے حد متاثر بھی ہیں۔ اس مجسمے کو 2019ء میں مکمل کیے جانے کا امکان ہے۔

اس منصوبے کو بھارتی عوام کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔ عوام نے موقف اختیار کیا کہ تعلیم، ملکی ترقی اور ملک کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں وسائل صرف کرنے کی بجائے حکومت نے اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے۔ ہفتے کے روز ہی قریبا 27 ہزار افراد نے اس منصوبے کے خلاف آن لائن پٹیشن پر دستخط کرتے ہوئے اس منصوبے کی تنسیخ کا مطالبہ کیا۔ پٹیشن میں کہا گیا کہ پیسے کے ضیاع کے علاوہ یہ مجسمہ ماحول، جنوبی ممبئی میں ٹریفک کی صورتحال اور سکیورٹی کے حوالے سے نہایت خوفناک ہے۔ دوسری جانب ممبئی کے رہائشیوں میں شیواجی کو ایک خاص احترام حاصل ہے ۔ شیواجی کے نام پر ممبئی کےایک ٹرین اسٹیشن اور ائیر پورٹ کا نام بھی رکھا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :