دنیا بھر میں مسلمانوں پر مظالم کیخلاف کشمیر یونیورسٹی میں طلبہ کا خاموش احتجاجی دھرنا

دنیا بھر میں مسلمانوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں مگر عالمی ادارے خاموش ہے اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیمیں کشمیر ، فلسطین، روہنگیا مسلمانوں ،شام ، حلب ،یورپ اور افریقی علاقوں میں مسلمانوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہیں

پیر 26 دسمبر 2016 12:15

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 دسمبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میںکشمیر یونیورسٹی کے طلباء نے جنوبی ایشیاء اور افریقہ میں مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف خاموش احتجاجی دھرنا دیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دھرنے شامل طلبہ و طالبات نے میڈیا کوبتایا کہ جمہوریت کے دعویدار ممالک میں مسلمانوں پر مظالم کے خلاف آواز اٹھا ناگزیر ہو چکا ہے کیونکہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے مسلمانوں کی حالت زار پر توجہ دینا ترک کردیاہے ۔

طلبہ و طالبات نے اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیر، شام ، فلسطین ،حلب ، میانمار اور دیگر یورپی اور افریقی ممالک میں مسلمانوں کا قتل عام بند کرائیں۔ دھرنے میں شامل زینت نامی طالبہ نے بتایا کہ احتجاج کے ذریعے ہم کشمیر، شام ، مصر، فلسطین اور دیگر یورپی اور افریقی ممالک میں جابر قوتوں کے ہاتھوں شہید ہونیوالوںکو خراج عقیدت پیش کرنا چاہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیمیں کشمیر ، فلسطین، روہنگیا مسلمانوں ،شام ، حلب ،یورپ اور افریقی علاقوں میں مسلمانوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہیں۔ دھرنے میں شامل ایک اور طالب علم نے بتایا کہ ا قوام متحدہ کو اگرچہ تمام ممالک میںعام شہریوں کو حاصل حقوق کی حفاظت کیلئے بنایا گیا ہے تاہم مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر عالمی ادارے نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔انہوںنے کہاکہ دنیا بھر میں مسلمانوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں مگر عالمی ادارے خاموش ہے۔ طلبہ نے بتایا کہ انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والے ادارے صرف غیر مسلموں کے حقوق کی بات کرتے ہیں اور اسلئے مسلمانوں پریہ لازمی ہوگیا ہے کہ وہ اپنے حقوق کیلئے آواز اٹھائیں۔