اقوام متحدہ نے برما اور حلب کے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر اپنی آنکھیں موندھ لی،دنیا بھر کی ظالم قوتیں اسلام کو ختم کرنے کے درپے ہیں ،جے یو آئی نے ہمیشہ اسلامی اقدار کی پاسداری کرکے دین کے غلبے کی بات کی

جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنمأ سینیٹر مولانا عطاء الرحمان کا سالانہ اجتماع سے خطاب

اتوار 25 دسمبر 2016 20:01

ٹھل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 دسمبر2016ء) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنمأ سینیٹر مولانا عطاء الرحمان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ نے برما اور حلب کے مسلمانوں پر ہونے مظالم پر اپنی آنکھیں موندھ لیں ہیں اس وقت دنیا بھر کی ظالم قوتیں اسلام کو ختم کرنے کے درپے ہیں مگر جب تک جے یو آئی کا ایک رکن بھی پارلیامینٹ میں موجود ہے تب تک اسلامی جمہوریہ پاکستان میں پارلیامینٹ کے اندر اسلام کے منافی کسی بھی قانون کو قبول نہیں کیا جائیگا،پریس کلب باہو کھوسو کی نو منتخب کابینہ کی تقریب حلف برداری اور بعد میں مدرسہ انوارالعلوم کے زیر اہتمام منعقدہ سالانہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علم کا مقصد زندگی کا سنورنا اور قوم کی رہنمائی ہے جس نے اپنے علم کو احکام خداوندی کے تابع بن کر زندگی گزاری وہ دونوں جہانوں میں کامیاب ہے،انہوں نے کہا کہ جے یو آئی نے قومی و صوبائی اسیمبلیوں اور سینیٹ آف پاکستان میں اسلامی اقدار کی ہمیشہ پاسداری کرتے ہوئے دین کے غلبے کی بات کی ہے، حضور ﷺ نے جب دین کی دعوت اور دین کے غلبے کی بات کی تو اس کے بعد انہیں طرح طرح کی تکالیف پنہچائی گئیں، ثابت قدمی سے دین پر چلتے ہوئے کفری قوتوں اور حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا اسلام کا حقیقی روح ہے،انہوں نے کہا کہ پارلیامینٹ میں جے یو آئی کی موجودگی گو کہ آٹے میں نمک کے برابر ہے مگر جے یوآئی کی موجودگی کے باعث پوری پارلیامینٹ مذہب اور دین کے حوالے سے ایک بھی مذموم ترمیم منظور نہیں کرواسکی،انہوں سندہ اسمبلی سے منظور شدہ حالیہ بل کے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی کو زبردستی مسلمان بنانے کی مذمت کرتے ہیں مگراللہ جسے ہدایت دے اور ہمارا قانون کم عمری کی وجہ سے اسکے اسلام میں داخل ہونے میں رکاوٹ ہو ہم ایسے کالے قانون کو نہیں مانتے،ٹھل تا باہوکھوسو روڈ کی خستہ حالی کے حوالے سے ایک موقع پر انہوں نے کہا کہ یہاں کے لوگوں کی حالت زار قابل رحم ہے،یہاں کے لوگوں نے جن کو اپنے ووٹ دئے ان سیاستدانوں نے یہاں کے غریب لوگوں پیچھے دھکیلنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی،یہاں کے لوگوں کی کسمپرسی اور روڈوں کی حالت زار اس امر کی گواہی ہے کہ یہاں کے منتخب نمائندگان کے پاس لوگوں کی بھلائی کا کوئی پروگرام نہیں ہے،وہ گزشتہ روز باہو کھوسو پریس کلب کے نو منتخب عہدیداران کی تقریب حلف برداری کے بعد جے یوآئی باہوکھوسو کے زیر اہتمام مدرسہ انوارالعلوم میں منعقدہ اجتماع عام سے مخاطب تھے،جے یو آئی کے زیر اہتمام منعقدہ اجتماع سے ملک بھر سے آئے ہوئے علمائے کرام اور مشائخ نے بھے خطاب کیا،اسی موقع پرسندھ اسیمبلی سے منظور شدہ حالیہ بل اور باہو کھوسو تا ٹھل مین روڈ کی گزشتہ کئی سالوں سے خستہ کے خلاف قراردادیں بھی پاس کروائی گئیں،اجتماع کی صدارت جامعہ کے مہتمم اعلی قاری سعیداحمد نے کی،بعد ازاں جامعہ سے حالیہ سال فارغ ہونے والے بیس حفاظ کرام کی دستار بندی بھی کی گئی،

متعلقہ عنوان :