حلب‘ شام اور برما سمیت کشمیر میں نہتے مظلوم مسلمانوں پر آئے روز مظالم کے پہاڑ اقوام متحدہ کی بے توجہی کا ثبوت ہے،

اوآئی سی اور پاکستانی حکومت اپنا کردار ادا کرے، ترکی میں روسی سفیر کا قتل مسلمانوں کیخلاف گہری سازش ہے مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر اور دیگر کا نو منتخب کابینہ کی تقریب حلف برداری سے خطاب

اتوار 25 دسمبر 2016 18:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 دسمبر2016ء) حلب‘ شام اور برما سمیت کشمیر میں نہتے مظلوم مسلمانوں پر آئے روز مظالم کے پہاڑ اقوام متحدہ کے منہ پر طمانچہ ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کی خاموشی معنی خیز ہے۔ او آئی سی اور پاکستان اپنا کردار ادا کریں۔ اہل حدیث یوتھ فورس کے جوان قائد اعظم اور علامہ اقبال کے خواب نفاذ اسلام کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے ہر سطح پر ہمہ تن کوشاں ہیں۔

نوجوان اپنی زندگیوں کو قرآن وسنت کے مطابق ڈھالیں نوجوان مرکزی جمعیت اہل حدیث کا قمتی اور عظیم سرمایہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے اہل حدیث یوتھ فورس پاکستان کے مرکزی صدر حافظ فیصل افضل شیخ‘ مرکزی جنرل سیکرٹری حافظ محمد عامر صدیقی‘ مرکزی جمعیت اہل حدیث پنجاب کے امیر پروفیسر عبدالستار حامد اور ناظم ذیلی تنظیمات ڈاکٹر حافظ عبدالغفور راشد اور دیگر نے اہل حدیث یوتھ فورس پاکستان کی نو منتخب کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اہل حدیث یوتھ فورس‘ مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کا ہراول دستہ ہے۔ نوجوان جماعت کا عظیم اور قیمتی سرمایا ہیں۔ اس لیے تمام ذمہ داران اپنی ذمہ داریوں کو ایمانداری اور دیانتداری سے نبھائیں‘ انہوں نے مزید کہا کہ حلب‘ شام اور برما میں روس اور ایران کی مدد سے مظلوم سنی مسلمان بچوں اور خواتین پر مظالم کے پہاڑ پر اقوام متحدہ اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی معنی خیز ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ترکی میں روسی سفیر کا قتل مسلمان ممالک کے خلاف ایک گہری سازش ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ حلب‘ برما اور شام میں مسلمانوں پر حملوں کے ذمہ داران روس اور دیگر ممالک کے خلاف جنگی جرائم کے مقدمات درج کیے جائیں۔ اس سلسلہ میں او آئی سی اور پاکستان اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ اہل حدیث یوتھ فورس ملک میں نفاذ اسلام کے لیے قائد اور علامہ اقبال کے خواب کی تعبیر کا روپ دے گی۔

اور نفاذ اسلام کے لیے ہر سطح پر اپنی کوشش جاری رکھے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر نوجوان اپنی زندگیوں کو قرآن وسنت کے مطابق ڈھال لیں تو ملک میں نفاذ اسلام کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ اس موقع پر حافظ محمد قسیم‘ حافظ سیف اللہ کمیر پوری‘ ڈاکٹر ملک عبدالکریم ندیم‘ دانیال شہاب‘ ڈاکٹر مطیع اللہ باجوہ‘ مولانا کفایت اللہ شاکر‘ محمد عامر ظہیر‘ قاری محمد حسن سلفی‘ روح اللہ توحیدی‘ مولانا محمد سرفراز خان‘ محمد عثمان‘ ڈاکٹر حافظ مسعود اظہر‘ مولانا محمد اکرم شہزاد اور دیگر نے بھی اپنی اپنی آراء پیش کی ہیں۔

دریں اثناء مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر سینیٹر پروفیسر علامہ ساجد میر نے ویڈیو لنک کے ذریعے کابینہ سے حلف لیا اور ویڈیو لنک کے ذریعہ لائیو خطاب کیا۔ انہوں نے بسنت کی ممکنہ اجازت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بسنت جو کہ خالصتاً ہندوانہ تہوار ہے اس کی اجازت کی بھر پور مزاحمت کریں گے۔ بسنت کے نام پر معصوم جانوں کا ضیاع بہت ہو چکا۔ اجازت کو برقرار رکھنے پر کوئی ناگہانی حادثہ پیش آنے کی صورت میں اہل حدیث یوتھ فورس پاکستان حکومت وقت کے خلاف مقدمہ دائر کروائے گی۔