Live Updates

ْسی پیک ملک کا مستقبل روشن کردے گا،ہمارا مسئلہ چین سے نہیں وفاقی حکومت سے ہے ، عمران خان

ملک میں اگر کرپشن کرنیوالوں کی ٹیم بنائی گئی تو نواز شریف اس کے کپتان ، فضل الرحمان وائس کپتان ہونگے وزیراعظم زبان کے پکے نہیں،اے پی سی میں پہلے مغربی روٹ بنانے کا وعدہ کیاگیا اب کہا جارہا ہے خیبرپختونخوا سی پیک کا حصہ نہیں اگرہم حقوق دیتے تومشرقی پاکستان الگ نہ ہوتا،،قائد اعظمؒ کا پاکستان بنانے کیلئے ہمیں غریب افراد کا معیارزندگی بلند کرنا ہوگا، انصاف نہ ہونے کے باعث بلوچستان میں اربوں روپے سیکیورٹی پرخرچ ہورہے ہیں ،ملک میں طاقتور اورکمزور کیلئے الگ الگ قانون ہے انصاف نہ ہونے تک ملک آگے نہیں بڑھے گا،جب تک زندہ ہوں کرپٹ مافیا کیخلاف جنگ کروں گا، چیئرمین پی ٹی آئی کا صوابی میں جلسے سے خطاب

اتوار 25 دسمبر 2016 17:50

�وابی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 دسمبر2016ء) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں اگر کرپشن کرنیوالوں کی ٹیم بنائی گئی تو نواز شریف اس کے کپتان اورمولانا فضل الرحمان وائس کپتان ہونگے،سی پیک ملک کا مستقبل روشن کردے گا،ہمارا مسئلہ چین سے نہیں وفاقی حکومت سے ہے ، سی پیک پر وفاق سے تحفظات ہیں،وزیراعظم زبان کے پکے نہیں،اے پی سی میں پہلے مغربی روٹ بنانے کا وعدہ کیاگیا اب کہا جارہا ہے خیبرپختونخوا سی پیک کا حصہ نہیں، اگرہم حقوق دیتے تومشرقی پاکستان الگ نہ ہوتا،،قائد اعظمؒ کا پاکستان بنانے کیلئے ہمیں غریب افراد کا معیارزندگی بلند کرنا ہوگا، انصاف نہ ہونے کے باعث بلوچستان میں اربوں روپے سیکیورٹی پرخرچ ہورہے ہیں ،ملک میں طاقتور اورکمزور کیلئے الگ الگ قانون ہے، انصاف نہ ہونے تک ملک آگے نہیں بڑھے گا،جب تک زندہ ہوں کرپٹ مافیا کیخلاف جنگ کروں گا۔

(جاری ہے)

صوابی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں اگر کرپشن کرنے والوں کی ٹیم بنائی گئی تو نواز شریف اس کے کپتان اور مولانا فضل الرحمان وائس کپتان ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پرتمام پاکستانیوں کو مبارک باد دیتا ہوں کیونکہ یہ ایسا منصوبہ ہے جو ملک کا مستقبل روشن کردے گا، اس سے پورے پاکستان کو فائدہ ہوگا، انہوں نے کہا کہ ہمارا مسئلہ چین سے نہیں وفاقی حکومت سے ہے ، ہمیں سی پیک پر وفاق سے تحفظات ہیں، چین ہمیشہ سے پاکستان کا دوست ہے، دوست وہی ہوتا ہے جو مشکل وقت میں آپ کیساتھ ہوتا ہے، چین ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اپنی زبان کے پکے نہیں، وزیراعظم نے اے پی سی میں پہلے مغربی روٹ بنانے کا وعدہ کیا، اب کہا جارہا ہے کہ خیبرپختونخوا سی پیک کا حصہ نہیں، انہوں نے کہا کہ اگرہم حقوق دیتے تومشرقی پاکستان الگ نہ ہوتا، بلوچستان میں اربوں روپے سیکیورٹی پرخرچ ہورہے ہیں کیونکہ وہاں انصاف نہیں کیا گیا، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو اس کے حق سے محروم کیا گیا، بلوچستان میں غربت کم ہوتی تو پورے پاکستان کو فائدہ ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ عوام اپنا حق مانگ رہے ہیں، انہوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 2013 میں آپ نے چین کیساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیا تھا اور 2016 تک کسی کو پتہ ہی نہیں تھا کہ معاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف اور حمزہ شہباز چین چلے جاتے تھے اور باقی تینوں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو پتہ ہی نہیں ہوتا تھا کہ کیا مذاکرات ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تینوں چھوٹے صوبے وفاقی حکومت سے مطالبہ کریں کہ جو بھی سی پیک کے معاہدے ہیں وہ ہمیں دکھائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ سی پیک میں سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کو ان کا حق ملنا چاہئے کیونکہ جب ناانصافی ہوتی ہے ، حق نہیں ملتا تو انتشار پیدا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا تعلق پنجاب سے ہے لیکن میں یہ چاہتا ہوں کہ وفاقی حکومت چاروں صوبوں کو ان کا حق دے۔

انہوں نے کہا کہ سوئٹزر لینڈ میں 3 قومیں بستی ہیں لیکن تمام قوموں کو یکساں حق ملتا ہے، اس لئے کبھی کسی نے علیحدہ ملک کا مطالبہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناحؒ دلیر انسان تھے، انہوں نے کبھی ہار نہیں مانی، ان کے دشمن بھی مانتے تھے کہ وہ ایماندار انسان تھے۔ انہوں نے 40 سال تک جدوجہد کی، عمران خان نے کہا کہ آج قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی سالگرہ ہے، وہ صرف اپنی ذات کیلئے جدوجہد نہیں کررہے تھے بلکہ ہم سب کیلئے جدوجہد کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ قائد اعظمؒ کا پاکستان بنانے کیلئے ہمیں اپنے غریب افراد کا معیارزندگی بلند کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کو برابر کے حقوق اور ان کا تحفظ کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے، جب ہندوستان میں مسلمانوں پر ظلم ہوتا ہے تو ہم سب کو تکلیف ہوتی ہے لہٰذا ہمیں وہ مثالی قوم بننا ہے جو اپنے انسانوں کی قدر کرتی ہے اور اقلیتوں کا خیال رکھتی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ سی پیک سڑک کا نام نہیں، سی پیک میں صنعتیں بھی شامل ہیں، چین سی پیک اپنے مغربی علاقے کو ترقی دینے کیلئے بنارہا ہے، انہوں نے کہا کہ آج چین دنیا کی بڑی طاقت ہے جس نے 35 برسوں میں 70 کروڑ لوگوں کوغربت سے نکالا ہے، دنیا کی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا، ہمیں بھی اپنے غریبوں کے بارے میں سوچنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ اگرمیں نوازشریف کی جگہ ہوتا تو پہلے چھوٹے علاقوں کے بارے میں سوچتا کیونکہ 45 فیصد پاکستان کے بچے خوراک کی کمی کا شکار ہیں اور ملک کی اکثریت دو وقت کی روٹی کے لیے ترستے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان اپنے حقوق کیلئے کھڑا ہوتا ہے، جانوروں کے کوئی حقوق نہیں ہوتے، اللہ تعالیٰ نے ہمیں ہرنعمت سے نوازا ہے لیکن ہم تباہی کی طرف جارہے ہیں اور قرضوں کے دلدل میں پھنس رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ جب تک انصاف نہیں ہوگا ملک آگے نہیں بڑھے گا،ہمارے ملک میں طاقتور اورکمزور کیلئے الگ الگ قانون ہے، انہوں نے کہا کہ شرم کی بات ہے کہ طاقتورکو سزا نہیں دی جاتی، جب تک طاقتورڈاکو کا احتساب نہیں ہوگا، اس وقت تک ہمارا کوئی مستقبل نہیں، انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر نواز شریف مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں، وزیر اعظم اور ان کے بچوں کے بیانات میں واضح تضاد ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ملک کے سارے انصاف کے اداروں کے پاس گیا ہوں انہوں نے کہا کہ جس قطری کو ہم نے تلورکا شکار کرنے کیلئے منع کیا اس کا پاناما لیکس پر خط آجاتاہے، عمران خان نے کہا کہ ہم جب بھی نکلے تو فوج بلانے کا الزام لگایا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ چودھری نثار کہتے ہیں کہ نیب کاسربراہ سپریم کورٹ مقررکرے چودھری نثار نے ہمارے موقف کی تائید کردی۔

انہوں نے کہا کہ اسفند یار ولی پاکستانی ہونے سے پہلے میں ایک مسلمان ہوں اور مسلمان قرآن پر عمل کرتا ہے ،قرآن کہتا ہے کہ اگر ماں باپ بھی غلط کام کرتے ہیں تو ان کیخلاف گواہی دو۔انہوں نے کہا کہ اللہ کہتا ہے میری زمین پر انصاف قائم کرو۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم ملک میں کرپٹ لوگوں کی ٹیم بنائیں تو نواز شریف اس کے کپتان ہوں گے اورمولانا فضل الرحمان ٹیم میں نواز شریف کے نائب ہونگے، انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور اسفندیار ولی خان وکٹ کے دونوں جانب کھیلنا چاہتے ہیں۔

آصف زرداری کو نیٹ پریکٹس بھی نہیں کرنے دی گئی، وہ 18 ماہ بعد وطن آئے تو انہیں فوراً ٹیم میں شامل کرلیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ مریم نواز کہتی ہیں کہ طوفان چلا گیا، پاناما کیس عدالت میں ہے تو طوفان کیسے چلا گیا، انہوں نے کہا کہ کرپشن کا پیسہ عوام کا ہے، جو دولت عوام پر خرچ ہونی چاہئے وہ ملک سے باہر جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ جب تک زندہ ہوں کرپٹ مافیا کیخلاف جنگ کروں گا، اگر سپریم کورٹ سے انصاف نہ ملا تو آخری سانس تک کرپشن کے خلاف سڑکوں پر نکلوں گا۔عمران خان نے صوابی کے عوام کا شاندار استقبال اور 31 اکتوبر کو صوابی انٹرچینج پر شیلنگ کے باوجود ڈٹے رہنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات