روسی فوجی طیارہ بحیرہ اسود میں گرکر تباہ،91 افراد ہلاک

طیارے میں فوجی اہلکار،موسیقار اور صحافی بھی شامل تھے ،یہ افراد شام میں نئے سال کی تقریبات میں شرکت کے لئے جارہے تھے روسی حکام نے بحیرہ اسود میں طیارے کی تلاش کا کام شروع کر دیا،حادثے کی وجوہات معلوم نہ ہو سکیں،رپورٹ

اتوار 25 دسمبر 2016 12:20

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 دسمبر2016ء) روس کا شام جانے والا فوجی طیارہ بحیرہ اسود میں گرکر تباہ ہوگیا ،طیارے میں روس کے فوجی حکام،موسیقار اور صحافیوں سمیت 91 افراد سوار تھے جو ہلاک ہوگئے،اس طیارے میں سوار افراد شام میں نئے سال کی ہونے والی تقریبات میں شرکت کے لئے جارہے تھے ،روس کے مقامی خبررساں ادارے نے وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا ہے کہ روس کا ایک فوجی طیارہ TU.

(جاری ہے)

154 جس نے ملک کے جنوبی شہر ایڈلر سے پرواز بھری تھی ،اڑان کے کچھ دیر بعد یہ ریڈار سے غائب ہوگیا اس طیارے میں 91 افراد سوار تھے ،طیارے کی تلاش کے لئے ریسکیو ٹیمیں بھیج دی گئیں ہیں ،وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس طیارے نے مقامی وقت کے مطابق 5 بج کر40 منٹ پر پرواز بھری کہ بحر ہ اسود کے جنوب میں سوچی شہر کے قریب ریڈار سے غائب ہوگیا ،بیان میں کہاگیا ہے کہ یہ روس سے شام کے ساحلی شہر لاطیقہ کے لئے معمول کی پرواز تھی ،وزارت کا کہنا تھا کہ اس طیارے میں فوجی عہدیداران میوزیکل گروپ اور صحافی بھی شامل تھے جو شام میں نئے سال کی تقریبات میں شرکت کے لئے جارہے تھے ،کریملن کے ترجمان دامتری پیسکوف نے خبررساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے طیارہ کے تباہ ہونے کی تصدیق کی ہے ،ان کا کہنا تھا کہ صورت حال کے بارے میں روسی صدر ولادی میر پوٹن کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے ،بحرہ اسود میں طیارے کی تلاش کے لئے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے ،ادھر ایک اور عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شر ط پر بتایا کہ طیارہ بحر ہ اسود میں گر کر تباہ ہوگیا ہے تاہم فوری طور پر طیارہ گرنے کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکیں ہیں ،واضح رہے کہ روس شام میں ستمبر2015 سے صدر بشار الاسد کے اتحادی کے طور پر باغیوں کے خلاف جاری کارروائی میں بھی شریک ہے۔

متعلقہ عنوان :