بھارت کی پاکستانی اقلیتوں کیلئے شہریت فیس میں کمی

رجسٹریشن فیس کو 15 ہزار روپے سے کم کر کے ایک سو روپے کردیا گیا

اتوار 25 دسمبر 2016 12:20

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 دسمبر2016ء) ہندوستان نے پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آنے والے ہندوسمیت دیگر اقلیتوں کے افراد کو اپنی شہریت دینے میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے رجسٹریشن فیس میں کمی کردی ۔ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق رجسٹریشن فیس کو 15 ہزار روپے سے کم کر کے ایک سو روپے کردیا گیا ہے۔ہندوستان کی وزارت داخلہ سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ نیا قانون پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آنے والی اقلیتی برادریوں پر لاگو ہوگا۔

قانون میں تبدیلی سے ہمسایہ ممالک سے منتقل ہونے والے اقلیتی اراکین کو ہندوستانی حکومت کے اہلکاروں کے سامنے انڈین شہری کی حیثیت سے تابعداری کا حلف اٹھانے کو ممکن بنائیگا۔دیگر ممالک سے آنے والے اقلیتی اراکین کو انڈیا میں رجسٹریشن کے لیے 10 ہزار ہندوستانی روپے اور دیگر جگہوں میں رجسٹریشن کے لیے 15 ہزار روپے فیس ادا کرنی ہوگی۔

(جاری ہے)

ہندوستانی اخبار کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2009 کے شہریت کے قانون کی شقوں میں ترمیم کرکے نئی تبدیلیاں متعارف کرادی گئی ہیں۔

پاکستان کی حکمران پارٹی مسلم لیگ نواز کے رکن ڈاکٹر رمیش کمار وینکوانی نے قومی اسمبلی میں انکشاف کیا تھا کہ ہرسال 5 ہزارکے قریب ہندو پاکستان سے ہجرت کرکے انڈیا جاتے ہیں۔خیال رہے کہ نئی دہلی نے گزشتہ سال اعلان کیا تھا کہ 31 دسمبر 2014 سے قبل پاکستان اور بنگلہ دیش سے قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہونے والے اقلیتی اراکین اپنے کاغذات کی گم شدگی کے باوجود ملک میں رہ سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :