سی ٹی ڈی کو فورتھ شیڈول افراد کی جائیداد، بینک تفصیلات طلب کرنے کا اختیار مل گیا
سی ٹی ڈی اپنی نگرانی کی صلاحیت کے تحت ان افراد کو ڈپارٹمنٹ کے سامنے پیش ہونے کیلئے طلب کرسکتی ہے،سی ٹی ڈی چیف
اتوار 25 دسمبر 2016 12:20
(جاری ہے)
انھوں نے کہا کہ 'کالعم تنظیموں کے اراکین اور اس سے منسلک کچھ افراد کی سرگرمیوں کی حقیقی تصویر کشی کرنے کیلئے سی ٹی ڈی وقت کے ساتھ ساتھ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو کہہ سکتی ہے کہ وہ قانون کے مطابق بنائی گئی فورتھ شیڈول کی فہرست میں شامل افراد کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کری'۔
انھوں نے کہا کہ اسی طرح سی ٹی ڈی بورڈ آف ریونیو کو بھی ان مشتبہ افراد کے اثاثوں اور جائیداد کی تفصیلات فراہم کرنے کا کہہ سکتی ہے۔ایڈیشنل آئی جی ثنائ اللہ عباسی کا کہنا تھا کہ 'متعلقہ افراد کے آئی ڈی کارڈز کے حوالے سے ریکارڈ میں کی جانے والی کسی بھی قسم کی تبدیلیوں کی تفصیلات کے حصول کیلئے بھی سی ٹی ڈی نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کو کہہ سکتی ہی'۔اس کے علاوہ ان افراد کی آئی ڈیز کو نشان زدہ کیا جائے گا تاکہ ان کے کسی بھی استعمال، جس میں سم کنکشن کی خریداری بھی شامل ہے یا کوئی دوسری منتقلی وغیرہ، سے سی ٹی ڈی کو آگاہ کیا جاسکے۔خیال رہے کہ فورتھ شیڈول اے ٹی اے کی شق ہے جس کے تحت ایک مشتبہ شخص کو نگرانی میں رکھا جاسکتا ہے اور اس کو روزانہ مقامی تھانے میں اپنی حاضری ضروری بنانا ہوتی ہے۔اس کے علاوہ فورتھ شیڈول میں ان عناصر کو بھی شامل کیا جاتا ہے جو غیر ریاستی سرگرمیوں میں ملوث ہوں، نفرت انگیز تقاریر یا ایسی مذہبی تنظیموں سے تعلق رکھتے ہوں جنھیں ابھی کالعدم قرار نہیں دیا گیا لیکن ان کی سرگرمیاں عسکریت پسندی کے زمرے میں آتی ہوں۔سی ٹی ڈی کی جانب سے مشتبہ افراد کی سرگرمیوں کی نگرانی کے نئے اقدامات سے واضح ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ان افراد پر سختی اور ان کو چیک کرنے کے عمل میں جارہانہ انداز اپنانا چاہتے ہیں۔سی ٹی ڈی کے چیف کا کہنا تھا کہ 'سی ٹی ڈی اپنی نگرانی کی صلاحیت کے تحت ان افراد کو ڈپارٹمنٹ کے سامنے پیش ہونے کیلئے طلب کرسکتی ہے، جس کا مقصد تصدیق اور چیک رکھنا ہی'۔ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ڈسٹرکٹ پولیس کو متعلقہ افراد کی مکمل فائل کی کاپی ایس ایس پی انٹیلی جنس کے دفتر میں سی ٹی ڈی کے فورتھ شیڈول نگرانی سیل میں بھیجنے کا بھی کہا جاتا ہے۔انھوں نے کہا کہ ایک واضح طریقہ کار کے ذریعے فورتھ شیڈول میں شامل مشتبہ افراد کے حوالے سے سی ٹی ڈی سندھ پولیس کے چیف کو مسلسل رپورٹ کرتی رہتی ہے اور اگر قانونی کارروائی میں کوئی لغزش ہورہی ہو تو اعلیٰ حکام کی جانب سے دی جانے والی ہدایات ڈسٹرکٹ پولیس کو بھیج دی جاتی ہیں۔ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ 'ایسا اس لیے کیا جاتا ہے کیونکہ مشتبہ افراد کو فورتھ شیڈول میں ڈالنے کیلئے ڈسٹرکٹ پولیس ہی سفارش کرتی ہی'۔ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح یہ دسٹرکٹ پولیس ہی کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ ایسے افراد کی فائلز اور ان کی مقامی تھانے میں حاضری کو یقنی بنایا جائیمزید اہم خبریں
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.