بھارت میں 16ویں صدی میں مرہٹہ دور کے مشہور نام چتراپتی شیوا جی کی یاد میں بحیرہ عرب کے وسط میں مجسمہ بنانے کی تیاریوں کا آغاز ہوگیا

2 میٹر اونچا شیو سمارک امریکا میں نصب مجسمہ آزادی سے دوگنا اونچا ہوگا جبکہ اسے ممبئی سے ساڑھے 3 کلو میٹر مسافت کی دوری پر واقع بحیرہ عرب کے 16 ایکڑ رقبے میں تعمیر کیا جائے گا

ہفتہ 24 دسمبر 2016 16:25

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 دسمبر2016ء) بھارت اپنے ہیروز اور تاریخی شخصیات کی محبت میں شدت سے گرفتار ہے،یہی وجہ ہے کہ ان شخصیات کی یاد میں بڑی بڑی رقوم خرچ کی جاتی ہیں، پھر چاہے وہ رقم ٹیکس ادا کرنے والی بیچاری عوام کی ہی کیوں نہ ہو۔تازہ مثال حیران کر دینے والی ہے، کیونکہ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 16ویں صدی میں مرہٹہ دور کے مشہور نام چتراپتی شیوا جی کی یاد میں بحیرہ عرب کے وسط میں مجسمہ بنانے کی تیاریوں کا آغاز ہوگیا ہے۔

192 میٹر اونچا شیو سمارک امریکا میں نصب مجسمہ آزادی سے دوگنا اونچا ہوگا جبکہ اسے ممبئی سے ساڑھے 3 کلو میٹر مسافت کی دوری پر واقع بحیرہ عرب کے 16 ایکڑ رقبے میں تعمیر کیا جائے گا۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی چتراپتی شیوا جی کی یاد میں بننے والی اس یادگار کے لیے 3 ہزار 6سو کروڑ (36 ارب) روہے مالیت کا بنیادی پتھر نصب کرنے کے لیے ممبئی کا رخ کریں گے۔

(جاری ہے)

اس یادگار کی تفصیلات بتاتے ہوئے مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیوندرا فدناوس کا فخریہ انداز میں بتانا تھا کہ ’شیو سمارک‘ نامی یہ مجسمہ نہ صرف بھارت کی بلکہ دنیا بھر میں کسی ملک کی جانب سے بحیرہ عرب میں تعمیر کی جانے والی سب سے اونچی یادگار ہوگی۔اس ریکارڈ توڑ مجسمے کی تمام تفصیل ایک طرف لیکن اس کی تیاری میں خرچ کی جانے والی بھاری رقم کے لیے حوالے سے کئی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔واضح رہے مہاراشٹر حکومت اس منصوبے کی لیے فنڈنگ کا اعلان جاری کرچکی ہے جبکہ پہلے مرحلے کے لیے 2 ہزار 300 کروڑ یعنی 23 ارب) روپے بھی ادا کیے جاچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :