نواز شریف پنجاب کے وزیراعظم نہیں بلکہ پورے ملک کے وزیراعظم ہیں، انہوں نے سندھ کو گروی رکھوادیا ہے،مصطفی کمال

جب سیلاب آتا ہے تو وہ یہاں کا دورہ کرتے ہیں ، بلاول بھٹو زرداری وزیراعظم بننے کا نعرہ لگوارہے ہیں ، نعروں سے کام نہیں چلے گا ، اب خدمت کرنا ہوگی ورنہ عوام ووٹ نہیں دیں گے،چئیرمین پاک سرزمین پارٹی کا پکاقلعہ گراؤنڈ میں جلسے سے خطاب

جمعہ 23 دسمبر 2016 22:40

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 دسمبر2016ء) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال نے کہا ہے کہ نواز شریف پنجاب کے وزیراعظم نہیں بلکہ پورے ملک کے وزیراعظم ہیں، انہوں نے سندھ کو گروی رکھوادیا ہے۔ جب سیلاب آتا ہے تو وہ یہاں کا دورہ کرتے ہیں ۔ بلاول بھٹو زرداری وزیراعظم بننے کا نعرہ لگوارہے ہیں ، نعروں سے کام نہیں چلے گا ، اب خدمت کرنا ہوگی ورنہ عوام ووٹ نہیں دیں گے۔

وہ پکاقلعہ گراؤنڈ میں جلسے سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ افسو س کی بات ہے کہ آج تک اُردو بولنے والا وزیراعلیٰ نہیں بنا اس کا مطلب یہ نہیں کہ ریاست سے بدلہ لیا جائے۔ اور را کا ایجنٹ بن جائیں۔ الطاف حسین نے تمہارے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا فائدہ اُٹھاکر تمہارا سودا کردیا ۔

(جاری ہے)

راا س ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہے۔ یہ ملک اس وقت غیر مستحکم ہوگا جب سندھیوں، پنجابیوں کے نام پر جھگڑے کئے جائیں ، شیعہ سنی کے نام پر ایک دوسرے کو مارا جائے۔

انہوں نے کہاکہ 30 سالوں سے اسٹیبلشمنٹ ملک کے دانشوروں اور میڈیا کو یہ غلط تاثر دیا جارہا تھا کہ اُردو بولنے والوں سے الطاف حسین اور ایم کیوایم کا ناطہ نہیں ٹوٹ سکتا چاہئے ایم کیوایم کتنی ہی جرائم میں ملوث ہوجائے، چاہئے وہ را کے ایجنٹ کے طورپر کام کررہے ہوں ، لیکن پاک سرزمین پارٹی کے پکاقلعہ کے جلسے نے اس تاثر کو غلط ثابت کردیا ، جو لوگ اداروں کو ڈراتے تھے اب وہ بے نقاب ہوگئے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ اُردو بولنے والوں کو ڈھال بناکر پیش کیا جاتا تھا اور انہیں گری ہوئی قوم ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی تھی لیکن آج اتنی بڑی تعداد میں حیدرآباد کے عوام نے جمع ہوکر یہ ثابت کردیا کہ وہ شعور اور علم کے ساتھ ہیں ۔ وطن پرستوں اور تہذیب کے ساتھ ہیں، پاکستان کے پرچم کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ جس پارٹی کا 14سال سے گورنر ہے ، وفاقی اور صوبائی وزراء ہوں، جو 9مرتبہ اسمبلیوں میں پہنچی ہو وہ پنجاب کے ایک بزنس مین کو لاکر اس کے ذریعے حیدرآباد میںایک یونیورسٹی بنارہی تھی اور اس پر بھی جشن منایا جارہا تھا ۔

انہوں نے کہاکہ اس ملک میں کرپشن انتہا کو پہنچ گئی ہے ، نیب اور اینٹی کرپشن نے اب تک کتنی کرپشن روکی ، کوئی شریف بزنس مین کیخلاف نیب کارروائی کرتی ہے اسے حراساں کیا جاتا ہے اس کے بزنس کا بیڑا غرق کردیا جاتا ہے ۔ جمہوریت کے دعویدار یہ بتائیں کہ وہ مردم شماری کرانے سے کیوں ڈرتے ہیں۔ 18 سال سے مردم شماری کیوں نہیں کرائی۔ بغیر مردم شماری کے کیوں بجٹ بنائے جارہے ہیں اور کیسے پیسے خرچ کئے جارہے ہیں۔

کیا یہ ریاست اتنی کمزور ہے کہ ایک مردم شماری کرانے کی بھی اس میں سکت نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کا ایک ایک بچہ قرضے میں ڈوبا ہوا ہے۔ اس ملک پر 22ہزار بلین کا قرض ہے ، ان تین سالوں میں 8ہزار ارب بیرونی اور ملکی قرضے لئے گئے ، کہاں ہے حکومت کوئی انہیں روکنے والا نہیں۔ ہماری عدلیہ کا یہ حال ہے کہ بندے کو پھانسی دینے کے دو سال بعد عدالت اسے بے گناہ قرار دیتی ہے۔