مہاجروں کو کیڑے مکوڑے سمجھنے والے اپنا قبلہ درست کر لیں ، بول بول کر تھک گیا ہوں اس قوم کو اتنا گرا ہوا نہ سمجھو،لندن والوں سے جان چھوٹی تو یہاںکے بیوپاری آگئے ، تاثر دیا گیا کہ اردو بولنے والے مہاجر خود کو متحدہ اور ایم کیوایم بانی سے الگ نہیں کر سکتے ان کو ڈرایا گیا کہ کہیں اور جا? گے تو تقسیم ہوجا? گے ، اردو بولنے والے پاکستان اور پرچم کے ساتھ ہیں ، نیب نے کتنی کرپشن روکی ثبوت تو عوام کے سامنے پیش کئے جائیں ، جمہوریت کے دعویدار مردم شماری کرانے سے بھی ڈرتے ہیں ، مردم شماری کے بغیر حکومت بجٹ کیسے بنا رہی ہے ، مردم شماری کے بغیر حکومت کیسے اور کب تک چلا? گے

پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال کا پکا قلعہ گرائونڈ میں جلسے سے خطاب

جمعہ 23 دسمبر 2016 22:40

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 دسمبر2016ء) پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ مہاجروں کو کیڑے مکوڑے سمجھنے والے اپنا قبلہ درست کر لیں ، بول بول کر تھک گیا ہوں اس قوم کو اتنا گرا ہوا نہ سمجھو،لندن والوں سے جان چھوٹی تو یہاںکے بیوپاری آگئے ، تاثر دیا گیا کہ اردو بولنے والے مہاجر خود کو متحدہ اور ایم کیوایم بانی سے الگ نہیں کر سکتے ان کو ڈرایا گیا کہ کہیں اور جائوگے تو تقسیم ہوجائو گے ، اردو بولنے والے پاکستان اور پرچم کے ساتھ ہیں ، نیب نے کتنی کرپشن روکی ثبوت تو عوام کے سامنے پیش کئے جائیں ، جمہوریت کے دعویدار مردم شماری کرانے سے بھی ڈرتے ہیں ، مردم شماری کے بغیر حکومت بجٹ کیسے بنا رہی ہے ، مردم شماری کے بغیر حکومت کیسے اور کب تک چلائو گے۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو حیدرآباد کے پکا قلعہ گرائونڈ میں پاک سرزمین پارٹی کے جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر پارٹی کے دیگر رہنمائوں انیس قائمخانی، ڈاکٹر صغیر سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مصطفی کمال نے کہا کہ آج حیدرآباد کے لوگوں نے جھوٹ کو نیست و نابود کردیا، وطن پرستی کے قافلے میں شامل ہونے پر آپ لوگوں کو مبارک باد پیش کرتاہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر دیا گیا کہ ایم کیو ایم کے بغیر مہاجر جی نہیں سکتا، تاثر دیا گیا کہ اردو بولنے والے محب وطن نہیں، تاثر دیا گیا کہ اردو بولنے والوں کی نمائندہ جماعت ایم کیو ایم ہے، تاثر دیا گیا کہ اردو بولنے و الا ایم کیو ایم کے سوا کہیں نہیں جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات بتاتے ہوئے تھک گیا ہوں کہ اردو بولنے والے پڑھے لکھے اور محب وطن لوگ ہیں، یہ لوگ تمام قومیت اور پورے پاکستان کے ساتھ ہیں اس بات کو تسلیم کیا جائے۔مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ہمارے بارے میں یہ تاثر دیا گیا کہ اردو بولنے والے علیحدہ اختیار کرنا چاہتے ہیں اور کسی کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے، شہری و دیہی علاقوں کو الگ کرنا چاہتے ہیں حالاں کہ ایسا نہیں ہے، آج حیدر آباد کے عوام نے بتادیا کہ وہ ایم کیو ایم کے ساتھ نہیں اردو بولنے والے پاکستانی پرچم اور پورے پاکستان کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 18 سال سے مردم شماری نہیں ہوئی، ملک چلانے کے دعوے دار مردم شماری کراتے ہوئے ڈرتے ہیں، مردم شماری کے بغیر حکومت بجٹ کیسے بنارہی ہی کیا مردم شماری کرانے سے حکومت کمزور ہوجائے گی مردم شماری کے حساب سے فنڈز اور دوائیں دی جائیں لیکن یہاں تو پتا ہی نہیں کہ ملک کی آبادی کتنی ہے۔انہوں نے کہا کہ جھوٹ کا تاثر دینے والوں نے 23 اگست کو ایک اور جھوٹ کا سہارا لیا اور ایم کیو ایم پاکستان بنالی، لندن سے جان چھوٹی تو ایم کیو ایم پاکستان سامنے آگئی۔

تاثر دیا گیا کہ متحدہ سے جڑا مہاجر خود کو الگ نہیں کر سکتا ، اسٹیبلشمنٹ کی دھمکیاں دیکر مہاجروں کو ڈرایا گیا ، کہا گیا کہیں اور جائو گے تو تقسیم ہو جائو گے۔مصطفی کمال نے کہا کہ غذا اور پانی کی قلت سے ساڑھے تین لاکھ بچے مر رہے ہیں ، ایک کروڑ بچے غذائی قلت اور گندے پانی سے ذہنی بیماری کا شکار ہیں ، ملک کو چلانے میں کہیں نہ کہیں کوئی بڑی خرابی ہے ، ہم نے جسے رکھوالا چنا وہی راہزن بن گیا۔

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ایس پی کے رہنما انیس قائمخانی نے کہا کہ حیدرآباد کی عوام نے ثابت کیا کہ کوئی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی، جلسہ گاہ میں ہر طرف عوام کا سمندر ہے ، اتنے آدمی ہیں کہ گن نہیں سکتے۔انہوں نے کہا کہ سب نے عوامی عدالت لگانے کے لئے حیدرآباد کا انتخاب کیا ، گزشتہ تیس سال میں میرے شہر کو لوٹ لیا گیا ، شہر کے گھٹر ابل رہے ہیں ، ہر طرف کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔