بیرونی قوتیں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ اور ایٹمی پروگرام کسی صورت برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں ، پوری دنیا میں مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے ،شام ،فلسطین،برما اور ہر جگہ مسلمانوں پر ظلم کیا جا رہا ہے، اس پر بھی بھر پور آواز اٹھاتے رہیںگے ، امریکہ انڈیا کو شہہ دے رہا ہے، دشمن کو ہمارا پاکستان کے مسائل پر بولنا گورارا نہیںہے ،اسی لیے دشمن ہمارے خلاف پراپیگنڈہ کرتا ہے لیکن ہم کسی کے پراپیگنڈے سے متاثر اور دبائو کا شکار ہونے والے نہیں ہیں

جماعة الدعوہ شعبہ سیاسی امور کے سربراہ حافظ عبدالرحمن مکی کی مختلف وفود سے گفتگو

جمعہ 23 دسمبر 2016 22:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 دسمبر2016ء) جماعة الدعوہ شعبہ سیاسی امور کے سربراہ حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا ہے کہ بیرونی قوتیں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ اور ایٹمی پروگرام کسی صورت برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ پوری دنیا میں مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے۔کشمیر میں انڈیا خون بہا رہا ہے۔شام ،فلسطین،برما اور ہر جگہ مسلمانوں پر ظلم کیا جا رہا ہے اس پر بھی بھر پور آواز اٹھاتے رہیںگے۔

آج تک پاکستانی حکمرانوں نے امریکہ پر انحصار کیا۔سی پیک کا منصوبہ، پاکستان کا امن اور ایٹمی پروگرام بھارت اور دیگر اسلام دشمن قوتوں کو کسی طور برداشت نہیں ہے۔ امریکہ انڈیا کو شہہ دے رہا ہے ،دشمن کو ہمارا پاکستان کے مسائل پر بولنا گورارا نہیںہے ۔

(جاری ہے)

اسی لیے دشمن ہمارے خلاف پراپیگنڈہ کرتا ہے لیکن ہم کسی کے پراپیگنڈے سے متاثر اور دبائو کا شکار ہونے والے نہیں ہیں۔

افغان مہاجرین کا مسئلہ بھی بہت اہم ہے حکومت نے ایک سال کے لیے ریلیف دیا مگر اس کو مکمل حل کرنا ہو گا ۔ وہ جمعہ کو جامع مسجد قباء میں مختلف وفود سے گفتگو کر رہے تھے ۔عبدالرحمن مکی نے کہا کہ پاکستان میں اتحاد و اتفاق کی فضا قائم کرنا ہمارا مشن ہے جب ہم کشمیر کی بات کرتے ہیں تو کچھ لوگ انڈیا کوراضی کرنے کے لیے ہمارے خلاف پراپیگنڈہ کرتے ہیں۔

یہ بیچارے بیرونی طاقتوں سے خوف کھاتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ انڈیا کشمیر میں کیمیائی ہتھیار استعمال کر رہا ہے ۔کشمیر میں جاری مظالم سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارت کنٹرول لائن پر فائرنگ کرتا ہے اور پھر پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ شروع کر دیا جاتا ہے۔انڈیا کنٹرول لائن پر فائر کرے تو اس کا جواب دینا پاک فوج کا فرض ہے۔فوج سیاست نہیں دفاع کرتی ہے۔

انڈیا کی تحریک خالصتا کشمیریوں کی ہے۔انڈیا کو کشمیریوں کو آزادی دینی پڑے گی ۔کشمیری اپنے امتحان میں سرخرو ہو چکے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہم نے تھرپارکر، چترال، بلوچستان میں ہزاروں کنویں بنائے اور وہاں پر خدمت خلق کا کام کیا۔اس وقت بھی کئی رفاہی پراجیکٹ پر کام ہو رہا ہے ۔ہم بیرونی فنڈ سے نہیںپاکستان کے لوگوں کے تعاون سے امدادی کام کر رہے ہیں۔بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ ملکر افغان مہاجرین کے مسائل حل کیے جائیں ۔(ع ع)