نیب کی پلی بارگین کے قانون کی وجہ سے کرپشن اور خردبرد کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہیں ‘جو کروڑوں اور اربوں کا غبن کرکے چند لاکھ دیکر اپنی گلو خلاصی کرلیتے ہیں

ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے میگا کرپشن کیس میں پلی بارگین کے اقدام کو صوبے کے عوام سے بدترین ظلم قرار دیدیا

جمعہ 23 دسمبر 2016 23:06

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 دسمبر2016ء) ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں میگا کرپشن کیس کے سلسلے میں نیب کی جانب سے سابق سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کے ساتھ پلی بارگین کے اقدام کو صوبے کے عوام کے ساتھ بدترین ظلم قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیب کی پلی بارگین کے قانون کی وجہ سے کرپشن اور خردبرد کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہیں جو کروڑوں اور اربوں کا غبن کرکے چند لاکھ دیکر اپنی گلو خلاصی کرلیتے ہیں بیان میں کہا گیا کہ سابق سیکریٹری خزانہ اور اسکے ساتھ ملوث دیگر افراد نے صوبے کے عوام کے اربوں روپے کرپشن کے زریعے لوٹا ، انکے اس عمل کی وجہ سے صوبہ جو پہلے سے پسماندگی ، غربت اور بے روزگاری کا شکار تھا اس اقدام کے باعث مزید کئی سالوں کی پسماندگی کا شکار ہوا ہے سیکریٹری خزانہ کے اس عمل کے باعث صوبے کی جس طرح جگ ہنسائی ہوئی اور پورے ملک میں اس بڑے کرپشن کی وجہ سے بلوچستان کو جس بدنامی کا سامنا کرنا پڑا اب صرف چند ارب کی ادائیگی کے زریعے اس پورے واقعے کو دبانے کی کوشش ہورہی ہے بیان میں کہا گیا کہ اربوں روپے جو کرپشن کی نذر ہوتے تھے اسکے زریعے بلوچستان کے کئی علاقوں کی تقدیر بدلی جاسکتی تھی مگر چند افراد نے مل کر اسے خرد برد کی نذر کی اور صوبے کو کئی دہائیوں تک پسماندگی کی طرف دھکیلنے کے عمل کا حصہ بنا جو نہ صرف اخلاقی لحاظ سے صوبے کی روایات اقدار کے منافی عمل ہیں بلکہ ملکی قانون کے تحت ایک سنگین جرم ہے جسکی معافی کیلئے ایک ادارے کی اختیار ملکی قوانین سے متصادم ہورہا ہے بیان میں کہا گیا کہ نیب کے پلی بارگین کے قانون پر نظرثانی کرکے ملکی دولت لٹنے والوں کے خلاف سخت سے سخت اقدام بروے کا لایا جائے تاکہ آئندہ کسی کو عوام کے دولت لٹنے کی جرات نہ ہوسکیں ۔

متعلقہ عنوان :