بی این پی کے حوا لے سے یہ تا ثر کسی طو ر بھی درست نہیں کہ ہم پا ک چا ئنا اقتصا دی راہداری یا پھر مر دم شما ری کیخلا ف ہیں ‘ہم ان کے خلا ف نہیں بلکہ اس سلسلے میں اپنے تحفظا ت کا خا تمہ چا ہتے ہیں‘بی این پی کے تا رکین وطن کی مو جو دگی میں مر دم شما ری پر اعتراض کو صرف افغا ن مہا جرین پر اعتراض سمجھنا درست نہیں

بلو چستان نیشنل پا رٹی کے مر کزی نا ئب صدر ملک عبدالو لی کا کڑ کی پریس کانفرنس

جمعہ 23 دسمبر 2016 23:06

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 دسمبر2016ء)بلو چستان نیشنل پا رٹی کے مر کزی نا ئب صدر ملک عبدالو لی کا کڑ نے کہا ہے کہ بی این پی کے حوا لے سے یہ تا ثر کسی طو ر بھی درست نہیں کہ ہم پا ک چا ئنا اقتصا دی راہداری یا پھر مر دم شما ری کے خلا ف ہیں ہم ان کے خلا ف نہیں بلکہ اس سلسلے میں اپنے تحفظا ت کا خا تمہ چا ہتے ہیں ،بی این پی کے تا رکین وطن کی مو جو دگی میں مر دم شما ری پر اعتراض کو صرف افغا ن مہا جرین پر اعتراض سمجھنا درست نہیں۔

ان خیا لا ت کا اظہا ر انہوں نے کو ئٹہ پریس کلب میں بی این پی کے مر کزی رہنما ئوں آغاحسن ایڈووکیٹ ،ملک نصیر احمد شاہوا نی ،غلا م نبی مری ،اختر حسین لا نگو ، محمدلقمان کاکڑو دیگر کی مو جو دگی میں کو ئٹہ کے کلی شا ہو زئی کے نیشنل پا رٹی کے رہنما ء حاجی نو ر اللہ بنگلزئی سمیت بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل ) میں شمو لیت کے مو قع پر پریس کانفرنس کر تے ہو ئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پربلو چستان نیشنل پا رٹی کے مر کزی نا ئب صدر ملک عبدالولی کاکڑ نے کہا کہ ہم مردم شماری کے مخالف ہرگز نہیں ہیں البتہ بلوچستان میں تارکین وطن کی موجودگی میں مردم شماری کرانا کسی طور مناسب نہیں ہے ۔تارکین وطن افغانستان ، ایران یا کسی بھی ملک کے ہوںقابل قبول نہیں ہیں اس سلسلے میں ہما رے تحفظا ت کو یہ رنگ دینا کہ بی این پی پشتون مخا لف سیاست کر رہی ہے درست نہیںہم نہیں چا ہتے کہ تا رکین وطن کی وجہ سے صو بے کے حقیقی بلو چ پشتون اقوام کی حق تلفی ہو ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں گذشتہ لمبے عرصہ سے جاری آپریشنز کی وجہ سے بہت سے لوگ دوسرے صوبوں کی طرف نقل مکانی کرچکے ہیں اور قریباًً 60فیصد لوگوں کے شناختی کارڈز نہیں بنے ہیں اس صورتحال میں مردم شماری کیونکر شفاف ہوسکتی ہے،انہوں نے دعویٰ کیا کہ ضیا ء الحق دور سے مشرف دور اور اب تک 10لاکھ بلو چ آپریشنز کی وجہ سے بے گھر ہو ئے ہیں پہلے ان کی واپسی کا سا مان کیا جا ئے پھر مر دم شما ری کی جا ئے ۔

سی پیک کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہمارے بارے میں تاثر دیا جاتا ہے کہ ہم سی پیک کے مخالف ہیں جو کسی طور درست نہیں ہے ہم سی پیک سمیت کسی بھی ترقیاتی عمل کے مخالف نہیں ہیں بلکہ سی پیک پر ہمارے تحفظات ہیں ہمارے تحفظات اور خدشات دور کئے جائیں تو ہم ہر گز مخالفت نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ گوا در کی عوام کو بنیا دی ضروریا ت زندگی حاصل ہے نے ہی انہیں اقتصا دی را ہدا ری میںان کا حق دیا جا رہا ہے جب ڈرائیو ر تک بھی غیر مقا می افراد ہوں گے تو اس پر ہمیں کیو نکر تحفظا ت نہیں ہوں گے انہوں نے کہا کہ گوا در میں شناختی کا رڈ کے علاوہ ایک اور کارڈ کا اجراء قا بل حیرت ہے بلکہ اسے بلو چیت اور بلو چ قوم کی تشخص ختم ہر رہی ہے جسے تسلیم نہیں کیا جا ئے گا ۔

اس سے قبل بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل )کے سینئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ ،مرکزی سیکر ٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ، اختر حسین لانگو اور و دیگر نے نئے شا مل ہو نے والے حاجی نو راللہ بنگلزئی اور ساتھیوں کی بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل ) میں شمو لیت کے فیصلے کو خو ش آ ئند قرار دیا اور کہا کہ ان کی پا رٹی کا منشور اور سیاست ہی بلوچستان کے مسائل کا حل ہے پارٹی کے رہنماء سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں ہی بلوچستان صحیح معنوں میں ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی شمولیت سے پارٹی مضبوط ہوگی اور عوام کی آواز ایوان اقتدار تک پہنچے گی۔