جماعت اسلامی کے زیر اہتمام خیبرپختونخوا بھر میں برما اور شام میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کیخلاف یوم احتجاج منایا گیا

جمعہ 23 دسمبر 2016 23:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 دسمبر2016ء) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتاق احمد خان کے اپیل پر صوبہ خیبرپختونخوا کے تمام اضلاع میں برما اور شام میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم اور ان کے قتل عام کے خلاف یوم احتجاج منایا گیا اور پورے صوبے میں بھرپور احتجاجی مظاہرے ہوئے جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ ضلع نوشہرہ میں پبی اسٹیشن کے مقام پر احتجاجی مظاہر ہ ہوا جس سے امیر ضلع انوار الاسلام اور دیگر قائدین نے خطاب کیا۔

ضلع صوابی میں امیر جماعت اسلامی صوابی محمود الحسن ، نائب امیر سہیل احمد بابر ، میاں افتخار الدین ، سعید زادہ اور اقلیتی رہنمائ جاوید مسیح گل کے قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی اور صوابی چوک میں جلسہ ہوا۔ چارسدہ میں غنڈہ کرکنڑہ اور دولت پور ہ میں احتجاجی جلسے ہوئے جس سے امیر ضلع محمد ریاض خان اور جنر ل سیکرٹری سیف اللہ درانی نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

مردان میں تخت بھائی میںاحتجاجی ریلی نکالی گئی جس کی قیادت سابق صوبائی وزیر فضل ربانی ایڈووکیٹ ، نائب امرائ مولانا صفی اللہ ، غلام رسول ، حبیب رسول ، اور جنر ل سیکرٹری عماد اکبر نے کی۔ملاکنڈ میں امیر ضلع مولانا جمال الدین کے قیادت میںبٹ خیلہ میںاحتجاجی ریلی نکالی گئی جس نے بعد میں جلسہ کی شکل اختیار کی۔سوات میں مینگورہ کے مقام پر جماعت اسلامی اور جے یو آئی (ف)کا مشترکہ احتجاجی جلسہ ہوا جس سے امیر جماعت اسلامی ضلع سوات وسابق ممبرصوبائی اسمبلی محمد امین ، جے یو آئی (ف) کے حاجی اسحاق زاہد اور دیگر قائدین نے خطاب کیا۔

بونیر میں جے یو آئی اور جماعت اسلامی کا مشترکہ جلسہ سواڑی چوک بونیر میںہوا جس سے نائب امیر جماعت اسلامی بونیر غلام مصطفی ، جنر ل سیکرٹری حلیم باچا ،جے آئی یوتھ کے صوبائی صدر عبدالغفار اور جے یو آئی کے ممبر صوبائی اسمبلی مفتی فضل غفور نے خطاب کیا۔امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخو ا مشتاق احمد خان اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج خیبرپختونخوا میں ہونے والے مظاہرے عوام کے احساسات و جذبات کی ترجمانی کرتا ہے اور حکمران 20 کروڑ عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے او آئی سی اجلاس میںبرمااور شام کے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف اپنا کردار اداکریں۔

بیرون ممالک سفارت خانوں کو خصوصی احکامات جاری کریں۔ انہوںنے کہاکہ مسلمانوں کے اتحاد و اتفاق کے لیے آواز اٹھانا پاکستان کے حکمرانوں کا دستوری فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ عالم اسلام کے حکمران اس مسئلے کو اٴْٹھائیں اور فوری طور پر او آئی سی کا اجلاس بلایا جائے اور مسلمانوں کی نسل کشی رکوانے کی کوشش کی جائے۔مسلم حکمرانوں سمیت انسانی حقوق کے اداروں نے حلب برما اور کشمیر کے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر عالمی دنیا نے مجرمانہ خاموشی اختیار کررکھی ہے۔

برما میں مسلم نوجوانوں اور علمائے کرام کو چن چن کر قتل کیا جارہا ہے اور فوجی کاروائیوں میں مسلم آبادیوں کو گھیر گھیر کر نشانہ بنایا جارہا ہے۔گھروں کو آگ لگائی جارہی ہے ،خواتین ،بزرگوں اور بچوں کو زندہ جلایا جارہا ہے۔اقوام متحدہ اور عالمی ضمیر اس نسل کشی میں کوئی آواز نہیں اٴْٹھارہا۔انہوںنے کہاکہ برما اور شام میں ظلم اور قتل عام کے نتیجے میں بے گناہ لوگوں کے بہنے والا خون ظالموں کے لیے یوم حساب ہوگا۔

انہوںنے کہاکہ عالم اسلام اس وقت جس سنگین صورت حال سے دوچار ہے اس کا واحد حل یہ ہے کہ ان پر استعماری قوتوں کی طرف سے مسلط حکمرانوں سے نجات حاصل کی جائے اور امت مسلمہ اتحاد و اتفاق کا مظاہر ہ کریں اور اسلام پسند قوتوں کو حکومتوں میں لایا جائے۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی مظلوموں کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرتی رہے گی۔