اسلام آباد ، پولیس افسران و اہلکاروں کے پکڑی گئی اعلیٰ کوالٹی کی ولائتی شراب کی بوتلوں کی مبینہ طورپر آپس میں بندربانٹ کا انکشاف

اس بار بھی پولیس نے عرصہ دراز سے شراب کااڈاچلانیوالے ملک عامرکانام ایف آئی آر سے ’’گول ‘‘ کردیا آٹھ شاہ زورگاڑیوں کے ذریعے تھانے لائی گئی شراب کی بوتلوں میں مقدمہ میں صرف 38ہزار9سو49 شراب وبیئر کی بوتلوں کی برآمدگی ظاہر کی گئی موقع سے گرفتار تینوں ملزمان کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا کچھ مجبوریوں کی تحت پولیس اس دھندے کاصفایانہیں کرسکتی ، ایک وجہ بیوروکریسی بھی ہے،نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر پولیس آفیسر کی گفتگو

جمعہ 23 دسمبر 2016 23:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 دسمبر2016ء) بدنام زمانہ شراب فروش ’’ملک برادری‘‘ کے اڈے پر چھاپے کے دوران پکڑی جانے والی شراب کی ہزاروں بوتلوں میں سے پولیس کے افسران واہلکار رات گئے تک اعلیٰ کوالٹی کی ولائتی شراب کی بوتلیں مبینہ طورپر آپس میں بندربانٹ کرتے رہے۔ تاہم دوسری طرف ہمیشہ کی طرف اس بار بھی پولیس نے عرصہ دراز سے شراب کااڈاچلانے والے ملک عامرکانام ایف آئی آر سے ’’گول ‘‘ کردیا۔

۔پولیس ذرائع نے ’’ آن لائن‘‘ کوبتایاکہ میں ملک برادری گزشتہ تین دہائیوں سے اسلام آباد میں شراب فروشی کادھندہ کررہی ہے اورتمام پوش سیکٹروںمیں کرائے پربنگلے لے کرکروڑوں روپے مالیتی شراب یہاں پہنچائی جاتی ہیں۔گزشتہ روز بھی ایف الیون فورسے پکڑی جانے والی شراب بھی ملک عامرکی تھی۔

(جاری ہے)

ذرائع کاکہناہے کہ شراب کی بوتلوں کی یہ کھیپ کرسمس اورنیوایئرکے لئے منگوائی گئی تھی۔

تاہم ملک برادری کے مخالفین کی مخبری پر پولیس نے رنگ میں بھنگ ڈال دیا۔ذرائع کایہ بھی کہناہے کہ پولیس نے صرف تین ملازمین کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہوئے اصل سرغنہ کانام ہی ایف آئی آر میں شامل نہیں کیا۔پولیس کے مطابق شالیمار پولیس نے شراب برآمدگی کے واقعہ کامقدمہ نمبر350/2016درج کیاجس میں صرف 38ہزار9سو49 شراب وبیئر کی بوتلوں کی برآمدگی ظاہرکی ہے۔

جبکہ وقوعہ کے روز آٹھ شاہ زورگاڑیوں کے ذریعے شراب کی بوتلیں تھانے میں پہنچائی گئی تھیں۔موقع سے گرفتارہونے والے تین افراد عبدالعزیز،شبیراورعمران یونس کوجمعہ کے روز جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد راجہ وقاص کی عدالت میں پیش کیاگیا۔عدالت کے حکم پرتینوں ملزمان کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیاگیا۔ایف آئی آر میں درج شراب کی بوتلوں کی تعداد 20ہزار3سو52ہیں جبکہ بیئرکے ڈبوں کی تعداد 18ہزار5سے 57درج ہیں۔ایک ذمہ دار پولیس آفیسر نے نام ظاہرنہ کرنے کی استدعاپر بتایاکہ تمام پولیس افسران واہلکارملک برادری کے کارندوں سے بخوبی آگاہ ہیں لیکن کچھ مجبوریوں کی تحت پولیس اس دھندے کاصفایانہیں کرسکتی جس کی ایک وجہ بیوروکریسی بھی ہے۔

متعلقہ عنوان :