محنت کشوں کے بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی ہمارے کندھوں پر اہم ذمہ داری ہے،سکندر حیات شیرپائو

ورکرز ویلفیئر بورڈملازمین کی تنخوائیوں کیلئے ہر محاذ پر جنگ لڑی ہے اور ہماری کوششیں بارآور ثابت ہوئیں،انیسہ زیب طاہر خیلی

ہفتہ 24 دسمبر 2016 00:06

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 دسمبر2016ء) خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر برائے آبپاشی سکندر حیات خان شیرپائو اور صوبائی وزیر محنت انیسہ زیب طاہر خیلی نے کہا ہے کہ ان کی بارآور کوششوں کی بدولت ورکرز ویلفیئر بورڈ کو درپیش مالی مسائل کے معاملات وفاقی حکومت کے ساتھ کافی حد تک حل ہوگئے ہیں جس کے نتیجے میں وفاقی ورکرز ویلفیئر فنڈ نے صوبے کو ورکرز ویلفیئر بورڈ اور اس کے زیر انتظام تعلیمی اداروں کی تنخوائیوںکی ادائیگی کیلئے فنڈز جاری کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری ہمہ وقت محنت کے نتیجے میں نہ صرف ورکرز ویلفیئر بورڈ کے سابقہ 546ملازمین کی تنخوائیوں کا معاملہ حل ہوا ہے بلکہ بورڈ کے تقریباً 3ہزار اور 82ملازمین جن کی تنخوائیں مارچ 2016سے جون 2016تک بند تھیں کو بھی آن لائن ذریعے سے تنخوائیوں کی فراہمی کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

دونوں صوبائی وزراء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے مالی مشکلات کا مسئلہ چونکہ کافی حد حل تک چکا ہے اس لئے اب بورڈ اور اس کے زیر سایہ تعلیمی اداروں ورکنگ فوکس گرامر سکولوں کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے اور ان تعلیمی اداروں کی استعداد کارکو بڑھانے کی طرف کوششیں کی جائیں گی تاکہ مزدوروں کے بچوں کو معیاری اور بامقصد تعلیم کی فراہمی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے۔

ان خیالات کا اظہار دونوں صوبائی وزراء نے جمعہ کے روز ورکنگ فوکس گرامر سکول انڈسٹریل اسٹیٹ حیات آباد پشاور میں ورکرز ویلفیئر بورڈ کے سابقہ ملازمین کی تنخوائیوں کی ادائیگی کے چیک دینے کی ایک ُپر وقار تقریب سے خطاب کے دوران کیا جس میں سینئر صوبائی وزیر سکندر حیات خان شیرپائو مہمان خصوصی تھے۔اس موقع پر سیکرٹری محنت سید عالمگیر شاہ، ورکرز ویلفیئر بورڈ کے حکام ، قومی وطن پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات طارق خان، لیبر یونین کے رہنما اور سابق ملازمین کی کثیر تعداد موجو دتھی۔

واضح رہے کہ مذکورہ سابق ملازمین جن کی تنخواہیں ورکرز ویلفیئر فنڈسے فنڈ نہ ملنے کے باعث ورکرز ویلفیئر بورڈ کے ذمہ بقایا تھیںکے سلسلے میں تقریباً 84.704ملین روپے جاری کیں گئیں ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئرصوبائی وزیر سکندر حیات خان شیرپائو نے کہا کہ ملک اور خصوصاً ہمارے صوبے کی معیشت میں محنت کش طبقے کا اہم کردار ہے اور حکومت سمیت ہم سب کا یہ فرض بنتا ہے کہ محنت کشوں او ر ان کے بچوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیںلہٰذا اس سلسلے میں محنت کش طبقے کی فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ ان کے بچوں کے بہتر مستقبل کیلئے انہیں معیاری تعلیم کی فراہمی ہمارے کندھوں پر اہم ذمہ داری ہے تاکہ کل یہ بچے بھی معاشرے میں اپنا بہتر کردار ادا کرتے ہوئے مفید شہری بنے۔

انہوں نے کہا کہ اس مقصد کیلئے صوبائی وزیر محنت انیسہ زیب طاہرخیلی اور ان کی پوری ٹیم نے دن رات محنت کرکے بورڈ اور اس کے تعلیمی اداروں کو مالی بحران سے نکالا اور اب دوسرے مرحلے میں ان تعلیمی اداروں کو معیاری درسگاہوں میں بدلے کی کوشش کی جائے گی جبکہ اس کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے بھی ہم اپنی سعی جاری رکھیں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر محنت انیسہ زیب طاہر خیلی نے کہا کہ انہوں نے ہر محاذ پر ورکرز ویلفیئر بورڈ اور ورکنگ فوکس گرامر سکولوں کے ملازمین کی تنخوائیوں کیلئے جنگ لڑی ہے اور طویل کوشش کے نتیجے میں اپنا مقصد حاصل کیا جسکے نتیجے میں آج سابقہ ملازمین کو ان کے بقایا جات کی ادائیگی کرکے اپنی کوششوں کو حقیقت کا روپ دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ہر گز محنت کشوں یا سرکاری ملازمین کو متاثر کرنا نہیں مگر بعض معاملات وفاقی حکومت کے ساتھ جُڑے ہوتے ہیں اور ورکرز ویلفیئر بورڈ ملازمین کی تنخوائیوں کا معاملہ بھی ایسی نوعیت کا تھا جس میں ہم وفاقی ورکرز ویلفیئرفنڈ پر منحصر تھے تاہم ہماری طرف سے اس سلسلے میں کوئی دقیقہ ضائع نہیں ہوا اور ہم نے اپنے ملازمین کے حقوق کو حاصل کرنے کیلئے دن رات محنت کی جس کی بدولت نہ صرف سابقہ ملازمین کے واجبات کی ادائیگیاں ہو سکیں بلکہ بورڈ کے ملازمین کی گزشہ چند مہینوں کی بند تنخوائیوں کا معاملہ بھی احسن انداز میں حل ہوا اور اب ہماری پوری توجہ بورڈ کے زیر انتظام تعلیمی اداروں کے پرانے اعلیٰ معیار کو دوبارہ بحال کرنے اور ان کو محنت کشوں کے بچوں کیلئے عظیم درسگاہوں میں تبدیل کرنے پر مرکوز ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ورکرز ویلفیئربورڈ کے نئے بورڈ کی نوٹیفیکیشن کے بعد ملازمین کی ریگولرائزیشن کا معاملہ بھی حل کیا جائے گا جبکہ ریشنلائزیشن کے نتیجے میں نا اہلیت کی بناپر نکالے گئے ملازمین کیلئے سیکرٹری لیبر کی سربراہی میں اپیلیٹ کمیٹی تشکیلی دی گئی ہے جس کے پاس یہ ملازمین اپنی اپیلیں دائر کر سکتے ہیں جن پر غور کیا جائے گا ۔صوبائی وزیر نے کہا کہ اگر چہ وفاقی حکومت نے ورکرز ویلفیئر بورڈ کے سلسلے میں ہمارے صوبے کا بجٹ کم کیا ہے تاہم فنڈ کی کمی ہم اپنے ادارے کی کارکردگی میں آڑے نہیں آنے دیں گے اور سکولوں کو اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بدل دیں گے۔

متعلقہ عنوان :