سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے توانائی ،مواصلات،تعلیم، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور فزیکل پلاننگ کے 139.5 ارب روپے مالیت کے 14منصوبوں کی منظوری دیدی،131 ارب روپے مالیت کے منصوبے ایکنک کو بھجواد دئیے گئے

جمعہ 23 دسمبر 2016 16:44

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 دسمبر2016ء) سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے توانائی ،مواصلات،تعلیم، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور فزیکل پلاننگ کے 139.5 ارب روپے مالیت کے 14منصوبوں کی منظوری دیدی ہے جبکہ131 ارب روپے مالیت کے منصوبے ایکنک کو بھجواد دئیے گئے ہیں۔جمعہ کو وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی زیر صدارت سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس پلاننگ کمیشن میںہوا۔

اجلاس میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کے اعلی حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس میں ایف بی آر کا پرائیوٹ کلاوڈ سینٹر بنانے اور ٹیکس پالیسی کے لئے ریسرچ کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے 512 ملین کا منصوبہ منظور ہوا، اس منصوبے سے ٹیکس کے نظام کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی ۔این ٹی ڈی سی سسٹم کی ترسیل کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے پہلے سے موجود گرڈ اسٹیشنز کی توسیع کا 16اعشاریہ 5 بلین کا منصوبہ ایکنیک کو بجھوا دیا گیااس منصوبے سے مستقبل میں سسٹم میں زیادہ بجلی آنے پر بہتر تقسیم و ترسیل ہو سکے گی۔

(جاری ہے)

بند روڈ ، کالا شاہ کاکو، راوی اور نشاط آباد میں پہلے سے موجود 220 کے وی سب اسٹیشنز کو جی آئی ایس ٹیکنالوجی میں تبدیل کرنے کا 5 اعشاریہ 6 بلین روپے کا منصوبہ ایکنک کو بجھوا دیا گیا ۔صوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں پینے کے پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لئے 33 اسکیموں کا 150 ملین روپے کے منصوبہ کی منظوری دی گئی اسی طرح خضدار بلوچستان میں آئی بی کے دفاتر کی تعمیر کیلئے 482 ملین روپے کے اور وزیر اعظم ہاوس میں کانفرنس رومز کی تعمیر کیلئے 298 ملین روپے کے منصوبہ کی منظوری دیدی گئی ۔

سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں سی پیک روٹس پر 108 بلین روپے مالیت کے شاہراہوں کی تعمیر کے تین اہم منصوبے ایکنیک کو بجھوا دئیے گئے ،ویسٹرن روٹ پر بسیمہ سے خضدار 106کلومیٹر 2لین ہائی وے کی تعمیر کیلئے 19 اعشاریہ 5 مالیت کے منصوبہ کی منظوری دیدی گئی ،منصوبہ جون 2019تک مکمل ہوگااس شاہراہ کی تعمیر سے خضدار اور بلوچستان کے اکثر علاقوں کے عوام استفادہ کرسکیں گے، مقامی آبادی کو آمدروفت میں آسانی کیساتھ ساتھ یہ مغربی روٹ پر سفری مشکلات کا خاتمہ کرے گا۔

مغربی روٹ پر یارک ، سگو، ژوب این 50 کو دو رویہ کرنے اور ژوب بائی پاس کی تعمیر کا منصوبہ منظور کیا گیا ۔ اس منصوبے کی مالیت 80بلین روپے جبکہ مدت تکمیل اڑھائی سال ہوگی۔ مغربی روٹ پر 210کلومیٹر چار لین ہائی وے کی تعمیرکا منصوبہ ہے جو یارک ڈیرہ اسماعیل خان کو سگو، درابن اور مغل کوٹ کے راستے ژوب سے لنک کرے گا، اس منصوبے میں یارک تا سگو 50کلومیٹر نئی شاہراہ تعمیر ہوگی، سگو سے ژوب تک موجودہ شاہراہ کو دورویہ کیا جائے گا۔

یہ منصوبہ مقامی آبادی کے علاوہ سی پیک کے تحت چلنے والے ٹرانسپورٹ کو بھی معاونت فراہم کریگا ۔ سی پیک روٹ پر قراقرم ہائی وے کی بحالی کے ضمن میں منصوبہ کی منظوری دید گئی جس کی مالیت ساڑھے 8 بلین روپے ہے ،یہ منصوبہ ستمبر2020 ء تک مکمل ہوگااس منصوبے میں تھاکوٹ تا رائے کوٹ 136کلومیٹر قراقرم ہائی وے کی بحالی کاکام کیا جائیگا ۔گلگت بلتستان اور ہزارہ ڈویژن کی آبادی کو سفری سہولیات کی فراہمی کے علاوہ یہ سی پیک روٹ کے طور پر استعمال ہوگا۔

متعلقہ عنوان :