عصر حاضر کے مطابق سمندر پار پاکستانیز کے بدلتے ہوئے کردار کا ادراک کیا جائے، بہتر پالیسی سازی کیلئے سمندر پار پاکستانیوں کا ڈیٹا یکجا کرنے کی ضرورت ہے، بیرسٹر امجد ملک

جمعرات 22 دسمبر 2016 22:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 دسمبر2016ء)تارکین وطن کے عالمی دن کی مناسبت سے او پی ایف نے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے تعاون سے’’ملکی ترقی میں سمندر پار پاکستانیز کے کردار میں اضاف‘‘ کے موضوع پر ایک سیمینار منعقد کروایا۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین او پی ایف بورڈ آف گورنرز بیرسٹر امجد ملک نے کہا ہے کہ یہ وقت کا تقاضا ہے کہ عصر حاضر کے مطابق سمندر پار پاکستانیز کے بدلتے ہوئے کردار کا ادراک کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بہتر پالیسی سازی کیلئے سمندر پار پاکستانیوں کا ڈیٹا یکجا کرنے کی ضرورت ہے۔بیرسٹر امجد ملک نے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستانی کارکنوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ محنتی،مخلص اور قابل بھروسہ ہیں جو کہ قابل تحسین ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بعض خلیجی ممالک کی جانب سے ٹیکسوں میں اضافے کے باعث ان ممالک میں افرادی قوت کی برآمد پر اخراجات میں اضافہ ہوگیا ہے اس سلسلے میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کو نوٹس لینا چاہئے تاکہ کارکنوں کا استحصال نہ ہو۔

چیئرمین نے کہا کہ ایک ایسا نظام متعارف کرانے کی ضرورت ہے تاکہ سمندر پار پاکستانیوں کے توسط سے بیرونی دنیا میں پاکستان کا تشخص اجاگر کیا جائے اور برآمدات کو بڑھایا جائے اور واپس آنے والے کارکنوں کی سماجی ومعاشی بحالی کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی اورپالیسی ساز اداروں میں حق رائے دہی اور نشستوں کو مختص کرنے سے سمندر پار پاکستانیوں کے کردار میں اضافہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں پر مشتمل’’اوورسیز پاکستانیز ایڈوائزری کونسل‘‘ کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے جو کہ سیاسی خودمختاری کی جانب نقطہ آغاز ہے۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی سیکرٹری وزارت سمندر پار پاکستانیز وترقی انسانی وسائل خضرحیات خان نے کہا کہ سمندر پارپاکستانیوں کو درپیش مسائل سے بخوبی آگاہی کے لئے باقاعدہ تحقیق کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مطلوب نتائج کے حصول کیلئے متعلقہ حکومتی وبین الاقوامی اداروں کے مابین رابطہ کار بڑھانے کی ضرورت ہی۔۔۔(ولی)