حکمرانوں نے رحیم یار خان کے بلدیاتی الیکشن کے آخری مرحلے میں چھانگا مانگا کی یاد تازہ کردی‘سابق گورنر مخدوم سید احمد محمود

جمعرات 22 دسمبر 2016 22:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2016ء) پاکستان پیپبلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم سید احمد محمود پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے میں حکمران ٹولہ کی جانب سے واضح اکثریت کے باوجود ضلع رحیم یار خان میں پاکستان پیپلزپارٹی کے نامزز کردہ امیدواران کی یقینی کامیابی کو شکست میں تبدیلی و غیر جمہوری رویے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں نے ماضی کی تاریخ سے سبق حاصل کرنے کے بجائے اپنی روایتی سیاست اوچھے ہتھکنڈوں اور چھانگا مانگا کی یاد تازہ کر دی ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کے زیر اثر ریاستی مشینری وسائل، دھونس دھاندلی اور چمک کے زور پرحکومتی وزراء کی نگرانی میں عوامی رائے عامہ کا قتل اور نتائج تبدیل کرکے ایک مرتبہ پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ آمریت کی پیداوار اور ڈکٹیٹر شپ کے پیروکار ہیں جو بھی صورت ملک میں جمہوری روایات و جمہوریت کو پروان نہیں چڑھنے دیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کہا کہ پیپلز پارٹی آج بھی ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت اور نظریہ بھٹو غریب کے دکھوں کے مداوے کا نام ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کویہ اعزاز حاصل ہے کہ کہ اس نے ملک کے اندر جمہوریت کی مضبوطی اور اداروں کی بالا دستی اورا ختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے اورپارلیمنٹ کے اندر قانون سازی سمیت سیاسی رواداری کے کلچر کو فروغ دیا۔ اوچھے منفی غیر آئینی ہتھکنڈوں سے پاکستان پیپبلز پارٹی کو دبایا نہیں جا سکتا ہم جمہوری سسٹم کیخلاف کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کو اپنی ملکیت سمجھنے والے غلط فہمی کا شکار ہیں اورپاکستان پیپبلز پارٹی کو ختم کرنے کی باتیں کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں ۔ عوام آج بھی بھٹو شہید اور شہید بی بی سے وفاداری کا دم بھرتے ہیں پنجاب میں پاکستان پیپبلز پارٹی کو مضبوط اور فعال بنانا ہماری اولین ذمہ داری ہے جبکہ رائے ونڈ کے حکمران ٹولہ ترقیاتی کاموں کی آڑ میں کمیشن کھانے اور اپنی نا اہلی سمیت عوامی و قومی مسائل پر عدالتی کمیشن بنا کر سیاست چمکانے کیلئے عوام کو مزیدبیوقوف اورجعلی مینڈیٹ کے بل بوتے پر اپنے اقتدار کو طول دینے میں مصروف ہیں۔

مخدوم احمد محمود نے مزید کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی خاموش تماشائی نہیں بنے گی اپنا آئینی و قانونی کردار ادا کرنے کے لئے بھرپور جدوجہد کرے گی۔ نواز شریف کیلئے بہتر یہی ہوگا کہ وہ 1990کی دہائی کی سیاست کو دوبارہ دہرانے سے گریز کرے وگرنہ ان کی انتقامی اور طاقت کے زور پر نتائج تبدیل کرنے کی سیاست کے نتائج بھیانک نکلیں گے ۔ بلاول بھٹو زرداری وفاق پاکستان کی ضمانت ہیں اور آنے والا دور پاکستان پیپلز پارٹی کا ہے۔