سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان خطے میں ایک نئی طاقت بن کر ابھرے گا،صدرممنون حسین

پاک چین اقتصادی راہداری سے فائدہ حاصل کرنے کیلئے وسط ایشیائی ریاستوں اور دوسرے ممالک نے اس میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، قطری حکومت فیفا ورلڈ کپ 2022 کے سلسلے میں فائدہ حاصل کر سکتی ہے،قطر سے ایل این جی کی درآمد سے پاکستان کو توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی، قطر کے وزیر توانائی اور صنعت ڈاکٹر محمد بن صالح السدہ سے ملاقات میں گفتگو

جمعرات 22 دسمبر 2016 22:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کا مستقبل تابناک ہے اور سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کی تکمیل سیپاکستان خطے میں ایک نئی طاقت بن کر ابھرے گا۔ صدر مملکت نے یہ بات ایوان صدر میں قطر کے وزیر توانائی اور صنعت ڈاکٹر محمد بن صالح السدہ سے ملاقات کے دوران کہی۔ ملاقات میں وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی اور پاکستان میں قطر کے سفیرسقر بن مبارک المنصوری بھی شریک تھے۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے فائدہ حاصل کرنے کے لیے وسط ایشیائی ریاستوں اور دوسرے ممالک نے اس میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔سی پیک منصوبے سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورا خطہ اور اس کے ساتھ ساتھ وسط ایشائی ریاستیں بھی مستفید ہو سکیں گی۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ حکومت کی بہتر پالیسیوں کی وجہ سیپاکستان کی اقتصادی اور معاشی حالت بہتر ہوئی ہے جس کی عالمی مالیاتی اداروں نے بھی تعریف کی ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کے پاس ہنر مند افراد کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جس سے قطری حکومت فیفا ورلڈ کپ 2022 کے سلسلے میں فائدہ حاصل کر سکتی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ قطر سے ایل این جی کی درآمد سے پاکستان کو توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کی تمام تر توجہ توانائی کے منصوبوں پر ہے جو ۲۰۱۸ میں مکمل ہو جائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ اعلیٰ سطحی دوروں سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔اس موقع پر میں قطر کے وزیر توانائی و صنعت ڈاکٹر محمد بن صالح السدہ نے کہا کہ پاکستان ایک اہم ملک ہیاور قطر چاہتا ہے کہ سیاسی سطح پر دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دیا جائے۔ انھوں نے قطر میں مقیم پاکستانیوں کی قطر کی ترقی و خوشحالی کے کردار کو بھی سراہا۔ صدر مملکت نے قطری قیادت کے لیے نیک خواہشات کا پیغام بھی دیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ قطر کے امیرجلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔