پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کا اہم اتحادی ہے‘ امریکہ پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید بہتر کرنا چاہتا ہے‘ باہمی تجارت کا فروغ دونوں ممالک کی معیشتوں اور عوام کیلئے فائدہ مند ہے

پاکستان میں تعینات امریکہ کے سفیر ڈیوڈ ہیل کی اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد سے بات چیت

جمعرات 22 دسمبر 2016 22:06

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 دسمبر2016ء) پاکستان میں تعینات امریکہ کے سفیر ڈیوڈ ہیل نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کا اہم اتحادی ہے‘ امریکہ پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید بہتر کرنا چاہتا ہے‘ باہمی تجارت کا فروغ دونوں ممالک کی معیشتوں اور عوام کیلئے فائدہ مند ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس نے صدر خالد اقبال ملک کی قیادت میں ان سے ملاقات کی۔

وفد میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر خالد ملک، نائب صدر طاہر ایوب، میاں اکرم فرید، میاں شوکت مسعود، ظفر بختاوری، ناصر قریشی اور محمد فہیم خان شامل تھے۔

(جاری ہے)

امریکی سفیر نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے لیکن ابھی تک پرانی ٹیکنالوجی استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جدید زرعی ٹیکنالوجی و مشینری کیلئے پاکستان کی مارکیٹ میں پرکشش مواقع موجود ہیں اور امریکی ٹیکنالوجی کو استعمال میں لا کر پاکستان کی زرعی پیداوار میں کئی گنا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیکورٹی کی صورتحال کافی بہتر ہو گئی ہے جو قابل تعریف ہے اور اب امریکہ سمیت دیگر ممالک کے باشندے زیادہ اعتماد کے ساتھ پاکستان کا دورہ کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان صارفین کی ایک بڑی مارکیٹ ہے اور کاروبار کیلئے پرکشش ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان مزید بہتر ہونے سے تجارتی وصنعتی سرگرمیوں کو بہتر فروغ مل سکتا ہے اور سرمایہ کاری میں بھی بہتری آ سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کے نومنتخب صدر خود ایک بزنس مین ہیں اور دوسرے ممالک کے ساتھ کاروباری تعلقات کو فروغ دینے کی اہمیت کو بخوبی سمجھتے ہیں لہٰذا انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ نئی انتظامیہ کے دور میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات مزید بہتر ہو نے کے امکانات ہیں۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر خالد اقبال ملک نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان جنوری تا اکتوبر 2016کے دوران باہمی تجارت 4.53ارب ڈالر تک تھی تاہم انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی تجارت کو مزید فروغ دینے کے وسیع مواقع موجود ہیںجن سے استفادہ حاصل کرنے کیلئے دونوں کے نجی شعبوں کو مزید قریب لانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ دفاعی مصنوعات کے علاوہ دیگر شعبوں میں دوطرفہ تجارت کو مزید بہتر کرنے کی کافی گنجائش موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے چیمبرز آف کامرس کے درمیان براہ راست تعلقات کا فروغ مشترکہ تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے میں کافی معاون ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی طرف اپنی ڈائریکٹ فلائٹس چلائے جس سے عوامی روابط بہتر ہوں گے اور تجارت کو بھی مزید فروغ ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ادویات اپنے اعلیٰ معیار کی وجہ سے امریکہ کی مارکیٹ میں بہتر مقبولیت حاصل کر سکتی ہیں لہذا امریکہ پاکستان سے ادویات کی درآمد پر توجہ دے جس سے اس کے عوام کو فائدہ ہو گا ، ہماری فارماسوٹیکل انڈسٹری کو مزید فروغ ملے گا اور معیشت بہتر ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کلیدی کردار ادا کرنے کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو 107ارب ڈالر کا نقصان پہنچا لہذا اس نقصان کی تلافی کرنے کا سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ امریکہ پاکستان کی زیادہ سے زیادہ مصنوعات کو اپنی مارکیٹ میں آسان رسائی فراہم کرے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر خالد ملک، نائب صدر طاہر ایوب، میاں اکرم فرید، میاں شوکت مسعود، ظفر بختاوری، ناصر قریشی اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور پاکستان و امریکہ کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کیلئے مفید تجاویز دیں۔