امت رسولؐ مارچ عوامی احساسات کا ترجمان ہوگا۔ حافظ نعیم الرحمن

شام اور برما کی صورتحال پر جماعت اسلامی حلقہ خواتین کے تحت نشست سے عطیہ نثار اور فرحانہ اورنگزیب کا خطاب خواتین بڑی تعداد میں مارچ میں شریک ہوں گی۔ اجتماع میں خواتین کا عزم

جمعرات 22 دسمبر 2016 21:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2016ء) جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شام اور برما کے مسلمانوںپر ڈھائے جانے والے مظالم نے عالمی برادری کے دوہرے معیاراور منافقت کا پردہ چاک کردیا ہے ، مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے کے بجائے مسلم حکمران ذاتی مفاد کے اسیر بن چکے ہیں ، امت رسولؐ مارچ عوامی احساسات کا ترجمان ہوگا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی (حلقہ خواتین )کراچی کے تحت ادارہ نور حق میں ’’شام کی موجودہ صورتحال ‘‘پر ناظمات اور مدرسات کی خصوصی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ نشست سے جماعت اسلامی (حلقہ خواتین) سندھ کی ناظمہ عطیہ نثار اور ناظمہ کراچی فرحانہ اورنگزیب نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ شام اور برما میں مظلو م مسلمانوں پر ظلم ڈھائے جارہے ہیں ، شام میں بشار الاسد کی قیادت میں مسلمانوں کو قتل کیا جارہا ہے ، بد قسمتی سے تمام مسلم ممالک اسلامی تعلیمات کو نظر انداز کر کے ذاتی مفاد کے تحت کام کررہے ہیں امت مسلمہ کی لیڈر شپ مغربی آقاؤں کی غلامی پر رضامند ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ تمام مسلم ممالک شام اور برما میں ظلم کے خلاف ایک لائحہ عمل طے کرتے اور OICکا اجلاس طلب کرتے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ مسلم حکمران ذاتی مفاد کو ترجیح دیتے ہیں ،المیہ یہ ہے کہ کوئی بھی اس ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والا نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ترک اور جرمن تحسین کے مستحق ہیں جنہوں نے اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ طاغوتی قوتیں امت مسلمہ کے خلاف سازشیں کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کا وژن آفاقی ہے ، ہمیں آپس میں اتحادواتفاق کی فضا قائم کرنا ہوگی اور اسلام دشمن قوتوں کی اس سازش کو سمجھنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ، اسلامی تحریک ہے جس کا وژن اسلامی تعلیمات کو عام کرنا ہے معاشرے میں اتحاد و اتفاق کو عام کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں مقامی سطح پر اور علاقائی سطح پر دعوت دین کا کام کرنا ہوگا اور اسلامی تحریک کو آگے بڑھا ناہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ شام اور برما کے مظلوم مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے یکم جنوری کو امت رسول ؐمارچ کیا جائے گا ، مارچ لوگوں میں جذبہ ،یکجہتی اور تحریک پیدا کرنے کے لیے ہوتا ہے ، غزہ مارچ کی طرح امت رسولؐ مارچ کو بھی کامیاب کرنا ہوگا اور اس مارچ کے ذریعے پاکستان کے حکمران اور تمام مسلم امہ کے حکمرانوں کے ضمیر کو جھنجوڑنا ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ مارچ میں شرکت دینی حمیت کا اظہار ہے ، امت رسول ؐ مارچ میں تمام تر اختلافات سے بالا تر ہو کر امت سے اظہار یکجہتی کرنے کے لیے اور نبی پاکؐ سے محبت کا اظہا ر کرنے کے لیے مائیں ، بہنیں ، بیٹیاں زیادہ سے زیادہ شریک ہوں ۔ عطیہ نثار نے کہا کہ آج ہر جگہ مسلمانوںپر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ، مصر اور بنگلہ دیش کی صورتحال کے بعد اب شام کی صورتحال نے ہر مسلمان کو بے چین کردیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ آج اگر ہم مسائل ومشکلات کا شکار ہیں تو اس کی واحد وجہ یہ ہے کہ ہم نے اللہ اور اس کے رسولؐ کی تعلیمات کو فراموش کردیا ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اللہ اور اس کے رسول ؐ کی تعلیمات کا اتباع کریں اور امت کی سربلندی کے لیے جدوجہد کریں ۔

متعلقہ عنوان :