کراچی،یو بی جی کے ایف پی سی سی آئی انتخابات میں مخالف گروپ کے لیڈران ایک اور نفسیاتی اورعملی شکست سے دوچار

ایس ایم منیر کو ایف پی سی سی آئی کے انتخابی مہم میں شرکت سے روکنے کی تمام سازشیں ناکام ،پشاور ہائیکورٹ نے حکم امتناعی کو خارج کردیا

جمعرات 22 دسمبر 2016 20:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 دسمبر2016ء) یونائٹیڈ بزنس گروپ(یو بی جی)کے ایف پی سی سی آئی انتخابات میں مخالف گروپ کے لیڈران ایک اور نفسیاتی اورعملی شکست سے دوچار ہوگئے اورٹڈاپ کے چیف ایگزیکٹو ،یو بی جی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر کو ایف پی سی سی آئی کے انتخابی مہم میں شرکت سے روکنے کی تمام سازشیں ناکام ہوگئیں،پشاور ہائیکورٹ نے اپوزیشن گروپ کے نائب صدر کے امیدواررشیدپراچہ اور ریاض خٹک کی جانب سے ٹڈاپ کے چیف ایگزیکٹوایس ایم منیرکے خلاف فیڈریشن چیمبر آف کامرس کی انتخابی سرگرمیوں میںحصہ لینے سے روکنے کیلئے لئے گئے حکم امتناعی کو خارج کردیااور اور باقاعدہ سماعت میں درخواست پر فیصلہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایس ایم منیر فیڈریشن چیمبر آف کامرس کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر ہیں اس لئے انہیں ایف پی سی سی آئی کے انتخابات میں حصہ لینے کا پورا حق ہے ،فیڈریشن کے الیکشن وقت پر ہی ہونگے البتہ ایس ایم منیر الیکشن میں ٹڈاپ کے وسائل استعمال نہیں کرسکتے۔

(جاری ہے)

یونائٹیڈ بزنس گروپ ٰیو بی جی)کے چیئرمین افتخار علی ملک،فیڈریشن میں یو بی جی کے صدارتی امیدوار زبیرطفیل،ترجمان گلزار فیروز،عبدالحسیب خان،تنویر شیخ، ایس ایم نصیر، عبدالرئوف عالم ،جاوید صادق،میاں محمدادریس،خالدتواب،اختیار بیگ،عبدالسمیع خان،ریاض الدین شیخ،فاروق خان اور دیگر رہنمائوں نے پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے یو بی جی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر کو ایف پی سی سی آئی کے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت کو بزنس کمیونٹی کی فتح اور اپوزیشن کی ایک اور بدترین شکست قرار دیاہے۔

یو بی جی کے ترجمان گلزار فیروز نے کہا ہے کہ ایس ایم منیر اصول پر تھے اور ان پر الزام بددیانتی پر مبنی تھا،فیڈریشن کے انتخابات میں حصہ لینے والے اپوزیشن گروپ پہلے ڈی جی ٹی او کے پاس 45سے زائدایسوسی ایشن کو ووٹ کے حق سے محروم کرنے میں ناکامی کے بعد اب پشاور ہائیکورٹ میں بھی انہیں شکست کا سامنا رہا اور مخالفین کو آخری بدترین شکست 30دسمبر کو فیڈریشن الیکشن میں ہو گی جس کے بعد وہ بزنس کمیونٹی کو منہ دکھانے کے قابل بھی نہ رہیں گے۔

گلزار فیروز نے کہا کہ عدلیہ نے ایس ایم منیر کیلئے واضح طور پر فیصلہ دیا کہ وہ ایف پی سی سی آئی کے الیکشن حصہ لے سکتے ہیںاور انتخابی سرگرمیوں میں شرکت کرسکتے ہیں، ایس ایم منیر ملک کا وہ سرمایہ ہیں جنہیں کسی سرکاری وسائل کی ضرورت نہیں بلکہ اپوزیشن گروپ سے الیکشن لڑنے والے ماضی میں ایس ایم منیر کا نام استعمال کرکے ہی اپنا قد بلند کرتے رہے ہیں۔

گلزار فیروز نے کہا کہ ایس ایم منیر نے ٹڈاپ کے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت سے نہ تو کبھی تخواہ لی،نہ ہی وہاں کی کوئی گاڑی استعمال کی اور نہ ہی انہوں نے اس ادارے کے کوئی دیگر وسائل استعمال کئے،ایس ایم منیر پاکستان کے وہ بزنس لیڈر ہیں جنہیں کسی دوسرے اداروں کے سہارے کی ضرورت نہیں بلکہ انکے لئے تو یہی کہنا بہت ہے کہ"انکا نام ہی کافی ہی"ماضی میں بھی ایس ایم منیر کے سیاسی مخالفین اسی طرز کے الزامات ان پر عائد کرچکے ہیں مگر انہیں عدالتوں میں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اب ایک بار پھر عدلیہ کے ذریعہ ہی ایس ایم منیر کو فیڈریشن الیکشن سے دور رکھنے کی سازشیں ناکام ہوگئی ہیں۔

انہوں نے کہا یو بی جی کے تمام لیڈرز اور ورکرز عدالیہ کے ہرفیصلے کو مقدم سمجھتے ہیں اورقانون کا احترام کرتے ہیں،عدالیہ کے اس فیصلے بعد اب پاکستان بزنس گروپ اور بزنس مین پینل کے مفاد پرست رہنمائوں کو گھر جانے کی تیاریاں کرلینی چاہئیں۔