زیر زمین پانی کا غیرقانونی تجارتی استعمال کرنے والوں کے خلاف حکمت عملی مرتب کی جائے ، وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو

واٹربورڈ پالیسی مرتب کرکے جلد از جلد سندھ حکومت کو بھیجے،شہر میں سیوریج کا نظام کی بہتری کے لئے اقدامات کئے جائیں، اجلاس میں گفتگو

جمعرات 22 دسمبر 2016 20:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2016ء) صوبائی وزیر بلدیات و چیئرمین واٹربورڈ جام خان شورو نے کہا ہے کہ زیر زمین پانی کا غیرقانونی تجارتی استعمال کرنے والوں کے خلاف حکمت عملی مرتب کی جائے ،واٹربورڈ پالیسی مرتب کرکے جلد از جلد سندھ حکومت کو بھیجے، سپریم کورٹ کی ہدایت پرزیر زمین پانی کے ناجائز استعمال کیخلاف واٹربورڈ کی کارکردگی قابل اطمینان ہے شہر میں سیوریج کا نظام کی بہتری کے لئے اقدامات کئے جائیں، تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر بلدیات و چیئرمین واٹربورڈ کی زیر صدارت ان کے دفتر میں ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں رکن قومی اسمبلی حکیم بلوچ، رکن سندھ اسمبلی مرتضٰی بلوچ ،واٹربورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر مصباح الدین فرید ،ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ٹیکنیکل سروسز اسد اللہ خان اور دیگر حکام نے شرکت کی ،اس موقع پر اراکین اسمبلی نے وزیر بلدیات سندھ کو ملیر میں پانی اور سیوریج کے مسائل سے آگاہ کیا ،صوبائی وزیر نے ان کی گذارشات تفصیل سے سنیں اور کہا کہ واٹربورڈ سپریم کورٹ کے احکامات پر زیر زمین پانی کی غیر قانونی فروخت کے خلاف کارروائی کررہا ہے، ضلع ملیر میں زرعی مقاصد کے لئے زیر زمین پانی کا استعمال جاری ہے تاہم غیر قانونی اور تجارتی مقاصد کے لئے ناجائز ہائیڈرنٹس کے ذریعے زیر زمین پانی کی فروخت کے خلاف اقدامات کئے جائیں گے،انہوںنے ایم ڈی واٹربورڈ کو ہدایت کی کہ وہ ضلع ملیر سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں زیرزمین پانی کی فروخت کے خلاف حکمت عملی تیار کریں ،تیار کردہ پالیسی منظوری کے لئے حکومت سندھ کو بھیجی جائے ،انہوں نے اس ضمن میں اب تک واٹربورڈ کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار بھی کیا ،وزیر بلدیات نے کہا کہ شہر کے دیگر علاقوں میں زیر زمین پانی حاصل کرنے کے لئے کنویں کھودے جاتے ہیں جہاں واٹربورڈ کی لائنوں سے غیرقانونی کنکشن لے کر اس میں پینے کے پانی کی آمیزش کی جاتی ہے ، انہوںنے بتایا کہ وہ زیر زمین پانی کی آڑ میں واٹربورڈ کی لائنوں سے پانی کی چوری کے خلاف کئی آپریشنز کی خود نگرانی بھی کرچکے ہیں، دریں اثنا ایم ڈی واٹربورڈ نے اراکین اسمبلی اور چیئرمین واٹربورڈ کو اس سلسلے میں اب تک کئی گئی واٹربورڈ کی کارروائیوں اور اس کے نتیجے میں برآمد ہونے والے مثبت نتائج سے آگاہ کیا ، انہوںنے بتایا کہ ضلع ملیر سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں سیوریج کے نظام میں بہتری آئی ہے ،نکاسی آب کے نظام کی درستگی میں سب سے زیادہ کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر آڑے آرہی ہے ،شہر میں کھلے مین ہولز پر ڈھکن رکھنے کا کام معمول کے مطابق جاری ہے جبکہ پانی کی فراہمی بہتر بنانے کیلئے اہم اقدامات کئے گئے ہیں جن کے نتیجے میں اب ان علاقوں میں جہاں پانی کی شدید قلت تھی پانی کی فراہمی بہتر ہوگئی ہے اس کو مزید بہتر بنانے کیلئے واٹربورڈ کے حکام دن رات کام کررہے ہیں،جبکہ والوو آپریشن کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے ،ایم ڈی واٹربورڈ نے تعاون پر اراکین اسمبلی کا شکریہ ادا کیا ۔

متعلقہ عنوان :