پارلیمنٹ اور عدالتوں میں احتساب نہ ہو تو پھر چوکوں اور چوراہوں میں عدالتیں لگتی ہیں‘ سینیٹر سراج الحق

نیب کرپشن کو پروموٹ کررہا ہے ،اربوں لوٹنے والوں کو چند کروڑ لیکر چھوڑ دینا غربت کی ماری قوم کے ساتھ مذاق ہے آئندہ دنوں میں موسم ٹھنڈا اور سیاست گرم ہوگی‘ امیر جماعت اسلامی کا منصوبہ میں مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب

جمعرات 22 دسمبر 2016 20:22

ْلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2016ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جب پارلیمنٹ اور عدالتوں میں احتساب نہیں ہوتا تو چوکوں اور چوراہوں میں عدالتیں لگتی ہیں،احتساب صرف سیاسی ضرورت نہیں مفاد عامہ کا مسئلہ ہے ،کرپشن کے خاتمہ کیلئے قومی بیداری ضروری ہے عوام ہی کرپٹ مافیا کا احتساب کرسکتے ہیں،آئندہ دنوں میں موسم ٹھنڈا اور سیاست گرم ہوگی،الیکشن ریفارمز کے بغیر الیکشن ’’ایکسرسائز فار نتھنگ ‘‘ہے ،نیب اربوں روپے کی کرپشن کرنے والوں کو چند کروڑ لیکر چھوڑدیتا ہے جو غربت کی ماری قوم کے ساتھ بدترین مذاق ہے ،سپریم کورٹ ازخود نوٹس لیکرنیب کے پلی بارگین کے اختیار کو ختم کرے ،کرپشن کے خاتمہ کیلئے آخری حد تک جائیں گے ،جب تک قوم کا لوٹا گیا سرمایہ لٹیروں سے نکلوا نہیں لیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے ،قوم کی نظریں پانامہ کیس پر ہیں امید ہے عدالت عظمیٰ قوم کو مایوس نہیں کرے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں ہونے والے مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اوگرا پہلے نہیں حکومتی فیصلے کے بعد’’ گرا ‘‘ہے ۔اسے دوبارہ اٹھانے کیلئے ضروری ہے کہ اس کو حکومتی دبائو سے آزاد کرایا جائے ۔حکومت نے صرف اوگرا کوہی نہیں گرایا ملک کے بیسیوں اداروں کوزمین بوس کردیا ہے ۔

سٹیل ملز ایک کھرب 74ارب روپے کی مقروض ہے اور مزدوروں کی تنخواہوں اورواجبات کے پچا س ارب روپے بھی بقایا ہیں مگر حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔قومی ایئر لائن کے جہازوں کو مرمت کروانے کے بجائے بکروں کا صدقہ دیکر چلانے کی کوشش کی جارہی ہے جو انتہائی مضحکہ خیز اور جگ ہنسائی کا باعث بن رہی ہے ۔ ٹرینوں کو مسافر نیچے اتر کر دھکا لگاتے ہیں تو ٹھنڈے انجن سٹارٹ ہوتے ہیں،حکومت نے چند وزراء کو نوازنے کیلئے قومی اداروں کا بیڑا غرق کردیا ہے ۔

حکومت نے قومی اداروں کو وزارتوں کے سپر د کرکے کرپشن کے نئے راستے نکالے ہیں حکمران چاہتے ہیں کہ اپنی باقی ماندہ مدت میں وزراء کو کھل کھیلنے کا موقع دیں تاکہ جی بھر کردولت سمیٹ لی جائے ۔انہوں نے کہا کہ پانامہ کا ہنگامہ ختم نہیں ہوگا حکمران اگر سمجھتے ہیں کہ وہ بچ نکلنے میں کامیاب ہوجائیں گے تو یہ ان کی بھول ہے ،قومی دولت لوٹنے والوں کو ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑے گا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اللہ تعالیٰ کا انعام ہے اور جس نے بھی اس نعمت کے ساتھ بے وفائی کی ہے اسے اس کا خمیازہ بھگتنا پڑا ہے ،ہمارا ایمان ہے کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو عالم اسلام کامضبوط قلعہ بنائے گا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی الیکشن ریفارمز کو یقینی بنانے کیلئے جدوجہد کررہی ہے ۔تاکہ عوام کے حقیقی نمائندے سامنے آسکیں ۔

الیکشن کمیشن نے اپنی سابقہ روش جاری رکھی تو یہ عوام کے ساتھ ناقابل برداشت مذاق ہوگا ،انہوں نے کہا کہ کرپٹ اشرافیہ نے سیاست اور جمہوریت کے ساتھ ساتھ انتخابی نظام کو بھی یرغمال بنا رکھا ہے اور کسی غریب کو ایوان اقتدار تک پہنچنے نہیں دیتے ،انہوں نے کہا کہ 70سال سے الیکشن کو ایک کھیل بنانے والوں نے ہمیشہ عوام کو محرومیوں اور مایوسی میں مبتلا کیا۔

عام آدمی زندگی کی بنیادی سہولتوں کیلئے پریشان ہے ،مہنگائی ،بے روزگاری غربت اور بجلی و گیس کی لوڈ شیڈنگ کے مارے عوام انتخابات کو مغل شہزادوں کا کھیل سمجھتے ہیں اور انتخابات میں عوام کی دلچسپی نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اگر انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن کرائے تو عوام نتائج تسلیم نہیں کریں گے ۔