کرسمس سے قبل تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے ، ججز سند ہائی کورٹ

جمعرات 22 دسمبر 2016 20:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2016ء) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس عدنان الکریم پر مشتمل ڈویثرن بینچ میں بلدیاتی ملازمین کے کیسز کی سماعت کے موقع پر عدالت نے حکم دیا ہے کہ کرسمس سے قبل تمام ڈی ایم سیز وکے ایم سی کے مسیحی ملازمین وپنشنرز کو ایڈوانس تنخواہیں اور پنشن جاری کرنے کا سندھ حکومت فوری انتظام کرے اور ڈی ایم سیز وکے ایم سی انکی تنخواہوں کی ادائیگی کو تہوار سے قبل یقینی بنائے جبکہ 761بوگس قراردیئے جانے والے ایجوکیشن بلدیات کے ملازمین کو اسکروٹنی کے بارے میں ڈپٹی سیکریٹری بلدیات نے عدالت کو بتایا کہ چار ڈی ایم سیز ،سائوتھ ،ایسٹ ،ویسٹ ،ملیر کے تمام اساتذہ اور سینٹرل کی صرف خواتین اساتذہ کی اسکروٹنی کا عمل مکمل ہوگیا ہے ۔

(جاری ہے)

صرف سینٹرل کے میل اساتذہ اور کورنگی کے اساتذہ کی اسکروٹنی باقی ہے جوکہ 29اور30دسمبر کو مکمل ہونی ہے ۔اس پر عدالت نے حکم دیا کہ جن اساتذہ کی ویریفکیشن مکمل ہوگئی انکی تنخواہوں کی ادائیگی کا ڈی ایم سیز فوری بندوبست کریں اور سیکریٹری بلدیات بروز پیر 26دسمبر تک آفس ٹائمنگ میں ان اساتذہ کی فہرستیں ڈی ایم سیز کو فراہم کریں جبکہ سیدذوالفقارشاہ ،ندیم شیخ ایڈوکیٹ کے توجہ دلوانے پر عدالت نے پنشنرز کے واجبات کی ادائیگی کے لیے 78کروڑ روپئے کی سمری کی تاحال وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری نہ ہونے پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے ڈپٹی سیکریٹری بلدیات ایڈمن کو ہدایت دی کہ وہ سمری کی منظوری کب کروائیں گے اس پر عدالت نے حکم دیا کہ چیف سیکریٹری سندھ اور پرنسپل سیکریٹری وزیراعلیٰ 15روز میں اس سمری کو منظور کروائیں ۔

عدالت نے میٹروپولیٹن کمشنر اور ڈی جی کے ڈی اے کو حکم دیا کہ وہ 50کروڑ کی اسپیشل گرانٹ کے تنازعے کے حل کے لیے سیکریٹری بلدیات کو تحریری طور پر شواہد سمیت تازہ خط لکھیں تاکہ اس مسئلے کو بھی حل کیا جائے ۔انہوں نے ڈپٹی سیکریٹری بلدیات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی ادارے کب اپنے فرائض پورے کرینگے ۔سب کام عدالتوں نے کرنا ہے تو پھر یہ ادارے کیا کریں گے ۔

47ریسکیو ورکرز کو مستقل کرنے کے کیس میں عدالت نے حکم دیا کہ میٹروپولیٹن کمشنر ،سینئر ڈائریکٹر HRM،ان ریسکیو کو مستقل کروانے کے لیے دوبارہ سمری حکومت سندھ کو روانہ کریں اور اس وقت تک کسی ریسکیو ورکر کو فارغ نہ کیا جائے۔سیدذوالفقارشاہ ،شعاع النبی ایڈوکیٹ نے عدالت کی توجہ ان کنٹریکٹ ریسکیو ورکرز کے کنٹریکٹ کو 17دسمبر کو ختم ہونے پر نیاکنٹریکٹ جاری نہ ہونے پر عدالت کی توجہ دلوائی ۔

جس پر سینئر ڈائریکٹر HRMنے بتایا کہ کنٹریکٹ رینوکرنے کے لیے کیس میئر کے ایم سی کو بھیج دیا گیا ہے۔میٹروپولیٹن کمشنر نے بتایا کہ کسی کنٹریکٹ ورکرکو فارغ نہیں کیا جائے گا اور انکی تنخواہوں میں بھی اضافہ کیا جارہا ہے ۔6نابینا اساتذہ کو مستقل کرنے کے عدالتی حکم کی توہین پر جاری سماعت کے موقع پر کے ایم سی کے وکیل اقبال خرم ایڈوکیٹ نے عدالت کو یقین دہانی کروائی کہ19جنوری سے قبل ان 6نابینا اساتذہ کو مستقل کردیا جائے گا ۔

بلدیاتی ملازمین کے چار مختلف کیسز سجن یونین (سی بی ای) کے ایم سی کے صدر سیدذوالفقارشاہ ،ریٹائر پنشنرز کے نمائندے محمد اسمٰعیل شہیدی نے جسٹس ہیلپ لائن کے صدر ندیم شیخ ایڈوکیٹ ،شعاع النبی ایڈوکیٹ کے توسط سے سندھ ہائی کورٹ میں دائر کررکھے ہیں جنکی آج جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس عدنان الکریم پر مشتمل ڈویثرن بینچ کے روبروسماعت ہوئی ۔

اس موقع پر اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل سندھ ،ڈپٹی سیکریٹری بلدیات ،ڈپٹی سیکریٹری فنانس،میٹروپولیٹن کمشنر کے ایم سی ،فنانشیل ایڈوائزر کے ایم سی ،سینئر ڈائریکٹر HRMکے ایم سی ،لیگل ایڈوائزر کے ایم سی وڈی ایم سیز ،سیدذوالفقارشاہ ،ندیم شیخ ایڈوکیٹ ،شعاع النبی ایڈوکیٹ ،مزمل شاہ ،ریسکیو ورکرز ،اساتذہ ،ملازمین اور پنشنرز کی بڑی تعداد عدالت میں موجودتھی ۔آئندہ سماعت 17جنوری کو ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :