وفاقی دارالحکومت کے رہائشی علاقوں میں کمرشل سرگرمیوں کو کافی حد تک ختم کیا جاچکا ، سکولوں کی منتقلی کے حوالے سے غور و فکر ہو رہا ہے، ان میں ایک لاکھ بچے زیر تعلیم ، مسئلے کا حل نکالنا پڑے گا، سیکٹر ایچ نائن میں ہندو برادری کیلئے شمشان گھاٹ کیلئے جگہ مختص کر دی گئی ہے

وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا سینیٹ میں طاہر مشہدی توجہ مبذول نوٹس کا جوا ب

جمعرات 22 دسمبر 2016 19:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 دسمبر2016ء) وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے رہائشی علاقوں میں کمرشل سرگرمیوں کو کافی حد تک ختم کیا جاچکا ہے‘ رہائشی علاقوں سے سکولوں کی منتقلی کے حوالے سے غور و فکر ہو رہا ہے‘ ایک لاکھ بچے ان سکولوں میں پڑھ رہے ہیں اس لئے اس مسئلے کا حل نکالنا پڑے گا،سی ڈی اے نے سیکٹر ایچ نائن میں ہندو برادری کے لئے شمشان گھاٹ کے لئے جگہ مختص کی ہے۔

جمعرات کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر کرنل (ر) طاہر حسین مشہدی نے رہائشی علاقوں میں قائم سرکاری و نجی دفاتر اور سفارتخانوں کی وجہ سے سڑکیں بند ہونے سے شہریوں کو درپیش مشکلات کی جانب حکومت کی توجہ مبذول کرانے کے لئے توجہ مبذول نوٹس پیش کیا۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ رہائشی علاقوں میں کئی طرح کی کمرشل سرگرمیاں ہو رہی تھیں جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا تھا۔

دو ہزار سے زائد کمرشل سرگرمیوں کو ختم کیا جاچکا ہے۔ اس وقت رہائشی علاقوں میں صرف سکول کام کر رہے ہیں کیونکہ ایک لاکھ بچے ان میں پڑھ رہے ہیں۔ 28 سفارتخانے اور سفارتی رہائش گاہیں بھی رہائشی علاقوں میں ہیں۔ اس مسئلے کے حل کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں اور سفارتخانوں کو بتدریج ڈپلومیٹک ایریا میں شفٹ کیا جارہا ہے لیکن یہ کام ایک دم نہیں ہو سکتا۔

بہت سی سڑکیں اور شاہراہیں کلیئر کرادی گئی ہیں۔ سیکیورٹی کی وجہ سے بعض جگہوں پر انتظامات کئے گئے ہیں جو ناگزیر ہیں۔ سینیٹر ثمینہ عابد نے ہندو برادری کے لئے تدفین اور جنازے کے مقام کی عدم دستیابی سے متعلق توجہ مبذول نوٹس پیش کیا جس کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ سی ڈی اے کو ابھی تک ہندو کمیونٹی کی طرف سے اس سلسلے میں کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔ تاہم سی ڈی اے نے ہندو کمیونٹی کے لئے ایچ نائن میں ایک جگہ مختص کی ہے جہاں مندر بھی بنے گا اور شمشان گھاٹ بھی۔ نومبر 2016ء میں یہ پلاٹ مختص کیا جاچکا ہے۔ راجہ تری دیو رائے کی تدفین بھی اس جگہ پر کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :