ایم کیو ایم کی سیاسی جماعت کی حیثیت سے رجسٹریشن منسوخی کے لئے درخواست پر وفاقی حکومت کی موقف پیش کرنے کیلئے دو ماہ مہلت دینے کی استدعا مسترد

سیاسی معاملات پر بات نہیں کرسکتا ‘ اٹارنی جنرل پاکستان ‘سیاسی معاملات بھی عدالتوں کے سامنے آتے ہیں‘ بینچ کے سربراہ کا جواب دشمن عناصر کیخلاف کارروائی ہم سب کی ذمہ داری ہے‘ملک کا نمک کھا رہے ہیں ،وفاداری ہمارا حلف ہے‘ افسوس ہے اس کیس میں وہیں کھڑے ہیں جہاں پہلے دن کھڑے تھے ‘ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سیدمظاہرہ علی اکبر نقوی کے ریما رکس

جمعرات 22 دسمبر 2016 19:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 دسمبر2016ء) لاہور ہائیکورت نے متحدہ قومی موومنٹ کی سیاسی جماعت کی حیثیت سے رجسٹریشن منسوخی کے لئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت کی جانب سے موقف پیش کرنے میں تاخیر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دو ماہ مہلت دینے کی استدعا مسترد کر دی ، عدالت نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس کیس میں وہیں کھڑے ہیں جہاں پہلے دن سے کھڑے تھے ۔

گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سیدمظاہرہ علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔درخواست گزار کے وکیل احمد اویس نے اعتراض کیا کہ قومی سلامتی کا مسئلہ ہے اور ایم کیو ایم لندن گروپ ابھی بھی کراچی میں سرگرم ہے۔درخواست گزار کے وکیل نے الزم لگایا کہ ایک غدار کو سیاسی وجوہات کی بنا پر چھوٹ دی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ملک دشمن عناصر کے خلاف کارروائی ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔

اس موقع پر اٹارنی جنرل پاکستان اشتر اوصاف علی نے بتایا کہ سیاسی معاملات پر بات نہیں کرسکتا ۔جس پر فل بنچ نے بارو کرایا کہ سیاسی معاملات بھی عدالتوں کے سامنے آتے ہیں۔ فل بنچ کے سربراہ نے ریمارکس دیئے کہ اس ملک کا نمک کھا رہے ہیں اور ملک سے وفاداری ہمارا حلف ہے۔اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی نے استدعا کی کہ موقف پیش کرنے کیلئے دو ماہ کا وقت دیا جائے۔ تاہم فل بنچ نے واضح کیا کہ اتنا وقت نہیں دیا جاسکتا، آئین میں پندرہ دن کا وقت طے ہے۔افسوس ہے کہ اس کیس میں وہیں کھڑے ہیں جہاں پہلے دن کھڑے تھے۔ فاضل عدالت نے مہلت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے درخواست پر کارروائی 19جنوری تک ملتوی کر دی ۔