․وزیراعلیٰ نے ارفع کریم ٹیکنالوجی پارک میں دیہی اراضی کی کمپیوٹرائزیشن نظام کے ڈیٹا سنٹر اور لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کاافتتاح کردیا

70برس میں قومی وسائل کو بے دردی سے لوٹا گیا،اس حمام میں سب ننگے ہیں کوئی حکومت بری الذمہ نہیں،شہبازشریف

جمعرات 22 دسمبر 2016 19:11

․وزیراعلیٰ نے ارفع کریم ٹیکنالوجی پارک میں دیہی اراضی کی کمپیوٹرائزیشن ..
لاہور۔22 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 دسمبر2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے ارفع کریم سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک میں دیہی اراضی کی کمپیوٹرائزیشن نظام کے سٹیٹ آف دی آرٹ مرکزی ڈیٹا سنٹرکا افتتاح اورپنجاب لینڈ ریکارڈاتھارٹی کا اجراء کیا۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اس موقع پر افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے لینڈ ریکارڈ انفارمیشن سسٹم کے جدید نظام کا اجراء کر کے اہم سنگ میل عبور کیا ہے اوراس جدید نظام کے تحت سماجی و معاشی تبدیلی رونما ہوئی ہے،شہریوں کے وراثتی حقوق کو تحفظ ملاہے اوراراضی کے تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے پارہے ہیں ۔

اس نظام کے تحت صوبے کی 143تحصیلوں میں اراضی ریکارڈ سنٹر پوری طرح فعال ہیںاورعوام کو اراضی کے معاملات کے حوالے سے ایک ہی چھت تلے بہترین خدمات فراہم کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس نئے نظام کے تحت عوام کو پٹواری کلچر سے چھٹکارا ملا ہے ۔فرد ملکیت کے حصول اورانتقال اراضی کے اموربدعنوانی اورکرپشن سے پاک ہوئے ہیں اوراراضی کے حوالے سے ہونے والے خاندانی جھگڑے ختم ہوئے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ 1997ء میں پاکستان مسلم لیگ(ن) نے اس جدید نظام کی بنیاد رکھی تھی پھرسب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والے ڈکٹیٹر جنرل پرویز مشرف نے 12اکتوبر1999ء کو جمہوریت پر شب خون ماراجس کے باعث یہ منصوبہ بھی کھٹائی میں پڑ گیا۔اسی آمر کے دور میں لینڈریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے اس منصوبے میں پیسے تو بنائے گئے ،اپنی جیبیں بھری گئیں لیکن مفاد عامہ کے اس اہم منصوبے پرکوئی کام نہ کیا گیا،یہ عوام کے ساتھ ظلم و زیادتی کی افسوسناک داستان ہے۔

گزشتہ 70سالوں میں اس ملک کے ساتھ زیادتی ہوتی رہی ،چاہے سیاسی حکومت ہو یا مارشل لاء کی حکومت دونوں نے ملک کا بیڑا غرق کیا ۔یہی وجہ ہے کہ ہم سے پیچھے رہ جانے والے ملک آج ہم سے آگے نکل چکے ہیں ۔70کے عشرے میں چین کی فی کس آمدن پاکستان سے کم تھی لیکن سیاسی اورآمرانہ ادوار کی ان حکومتوں کی غلط پالیسیوں کے باعث پاکستان تباہی کے دہانے پر جاپہنچا۔

اغیارپاکستان پر طعنے کستے ہیں اورسبز پاسپورٹ کی بے توقیری ہورہی ہے ۔مانگے تانگے کے پیسوں سے کبھی خوشحالی نہیں آتی ،کشکول گدائی لیکر پھرنے سے انقلاب پربا نہیں ہوتے،ادھار لے کرقوموں کی تقدیر نہیں بدلتی ۔قومی وسائل اگر کرپشن کی نذرہوتے رہیں توکوئی قوم بھی آگے نہیں بڑھتی۔انہوںنے کہا کہ نئے نظام میں جن لوگوں نے کرپشن کی ہے وہ سزاؤں سے نہیں بچ پائیں گے۔

یہ قوم کا پیسہ ہے اوریہ پیسہ انہیں واپس کرنا ہوگا۔کرپشن کر کے پلی بارگین کرنے کی پالیسی اس وقت کے آمرمشرف کی قومی احتساب پالیسی کا حصہ تھی لیکن اس دفعہ پلی بارگین نہیں ہوگی بلکہ احتساب ہوگا اورپائی پائی واپس لے کر خزانے میں جمع کرائیں گے اورہمیں یقین ہے کہ عدالت بھی انصاف کرے گی۔پلی بارگین بھی مشرف حکومت کا طرہ امتیاز تھااوریہ مشرف کے نیب لاء کا حصہ تھا۔

انہوںنے کہا کہ پنجاب لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم پنجاب حکومت کا تاریخ ساز اقدام ہے اور یہ ایک ایسا منصوبہ ہے جس کے ذریعے آنے والے وقتوں میں اراضی کے حوالے سے لڑائی جھگڑے ،بدعنوانی ،جعلسازی اوردیگر تمام مسائل کا خاتمہ ہوجائے گاکیونکہ ریکارڈ کو نہ صرف محفوظ بنایا گیا ہے بلکہ اس کی سکیورٹی کو بھی یقینی بنایا گیاہے۔راشی پٹواری یا کوئی اور اہلکار یہ ریکارڈ چرا نہیں سکتا۔

پٹواری کلچر نے ملک میں رشوت کابازار گرم کررکھا تھااورعوام کی زندگیو ں میں زہر گھول دیا تھا۔پٹواری رشوت کی کمائی سے ارب پتی بن چکے ہیں اوریہ قوم کا خون چوستے رہے ہیں۔غریب لوگوں کو برباد کرنے میں پٹواریوں نے کوئی کسر نہیں چھوڑی،لیکن لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے جدید نظام کے ذریعے اراضی کے حوالے سے پیدا ہونے والے مسائل کا حل ڈھونڈ لیا گیا ہے ۔صوبے کی تمام تحصیلوں میں اس نظام کو فعال کردیاگیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :