چیئرمین سینیٹ کا نیب کی جانب سے سابق چیف سیکرٹری مشتاق رئیسانی کے کیس میں پلی بارگین پر افسوس کا اظہار،معاملہ قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کو ریفر ، 9 جنوری تک نیب کے آرڈیننس کا جائزہ لیکر ترامیم تجویز کرنے کی ہدایت

یہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے ، (آج) اس معاملے پر بحث کرائی جائے گی‘رضا ربانی کا اعلان

جمعرات 22 دسمبر 2016 18:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 دسمبر2016ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے نیب کی جانب سے بلوچستان کے سابق چیف سیکرٹری مشتاق رئیسانی کے کیس کے حوالے سے پلی بارگین کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے معاملہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کو ریفر کر دیا اور ہدایت کی کہ کمیٹی 9 جنوری تک نیب کے آرڈیننس کا جائزے اور ترامیم تجویز کرے۔

چیئرمین سینٹ نے کہا کہ یہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے اور (آج) جمعہ کو اس معاملے پر بحث کرائی جائے گی‘ نیب کرپشن کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو گیا ہے ۔ وہ جمعرات کو سینیٹر فرحت اللہ بابر کی جانب سے نکتہ اعتراض پر نیب کی جانب سے بلوچستان کے سابق چیف سیکرٹری مشتاق رئیسانی کے ساتھ پلی بارگین کرنے کے معاملے پر گفتگو کے حوالے سے اپنے ریمارکس دے رہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس سے قبل نکتہ اعتراض پرا ظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ا یک شخص اربوں روپے کی کرپشن میں پکڑا گیا تھا۔ گھر سے رقم نکالی گئی اور مشین جس سے نوٹ گنتے ہیں وہ گرم ہو گئی۔ نیب نے اس کے ساتھ پلی بارگین کر لیا ہے۔ اس کو کہنے کے لئے کوئی نیا لفظ تلاش کرنا پڑے گا۔ عدالت نے پلی بارگین سے روکا تھا۔ واقعہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیب کچھ بھی نہیں کر سکتا اور کرپشن کو فروغ دے رہا ہے اس شخص نے خود کہا تھا کہ گھر سے 74 کروڑ نکلے ہیں اور بھی ہیں۔

چیئرمین سینٹ نے کہاکہ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے اس پر (آج) جمعہ کو بحث کرائی جائے گی۔ کل مجھے دیکھ کر بہت افسوس ہوا۔ نیب ناکام ہو گیا ہے۔ پلی بارگین کے حوالے سے نیب کے آرڈیننس کو قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کو ریفر کرتا ہوں او راس سیکشن کا جائزہ لے کر ترامیم کے لئے تجویز پیش کرے اور عدالت نے پلی بارگین سے روکنے کے باوجود پلی بارگین کیا گیا ہے ۔کمیٹی 9 جنوری کو اس کے حوالے سے سینٹ کے اجلاس میں رپورٹ پیش کرے۔ …(رانا+و خ)

متعلقہ عنوان :