پانچ سالوں کی مطلق العنان حکومت اور سندھ پر اتنے ہی سال سے بادشاہت کرنے والوں نے اپنی ناکامی کا اعتراف کر لیا ہے، علی اکبر گجر

جمعرات 22 دسمبر 2016 18:08

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2016ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کے نائب صدر علی اکبر گجر نے بے نظیر قتل کیس میں انصاف مانگنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ پانچ سالوں کی مطلق العنان حکومت اور سندھ پر اتنے ہی سال سے بادشاہت کرنے والوں نے اپنی ناکامی کا اعتراف کر لیا ہے ․ جو حکمران اپنی اہلیہ اور جو شہزادہ اپنی والدہ کے قاتلوں کو تلاش نہ کر پایا وہ پاکستان کے عوام کے جذبات اور امنگوں کے قاتلوں تک کبھی نہیں پہنچ سکتا-․․ پیپلز پارٹی کے ولی عہد کا بے نظیر کے قاتلوں کی گرفتاری کے بارے میں بے بسی کا اظہار سندھ کے عوام کے لئے خصوصا اور ملک کے عوام کے لئے عموما واشگاف پیغام ہے کہ بیس کروڑ پاکستانی جاگتے رہیں پیپلز پارٹی سے کوئی امید نہ رکھیں․ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی نائب صدر علی اکبر گجر نے کہا کہ ملک پر حکمرانی کرنے کے باوجود پیپلز پارٹی اپنی لیڈر کے قاتلوں تک پہنچنے میں نہ صرف ناکام رہی بلکہ مبینہ طور پر اس مسئلے کو منطقی انجام تک پہنچانے سے گریز کرتی رہی ہے تاکہ بے نظیر قتل کیس کے حوالے سے ملک کے سادہ لوح عوام کے جذبات کے ساتھ کھیل کر ووٹ مانگ سکی․ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کون سی ایسی قوت تھی جس نے پیپلز پارٹی کے صدر اور وزرا اعظموں کو بے نظیر قتل کیس میں پیش قدمی سے روکا یا اس کی تحقیقات کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں جو پارٹی اور اس کی قیادت اپنی سربراہ کی حفاظت نہیں کر سکی وہ ملک کی کروڑوں خواتین کے حقوق کا تحفظ نہیں کر سکتی․ علی اکبر گجر نے کہا کہ دس سال ہونے کو آئے ہیں اور پیپلز پارٹی کے ولی عہد بلاول زرداری کو اب یاد آرہا ہے کہ ان کی والدہ کے قاتلوں کو تلاش کرنا ابھی باقی ہی․ پاکستان کے بیس کروڑ شہریوں کے تحفظ اور بہتر زندگی کے لئے پاکستان مسلم لیگ(ن) کی خدمات اور اقدامات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں․ یہ پیپلز پارٹی ہی تھی جس نے پاکستان مسلم لیگ(ن) کے تاریخ ساز اقدامات کے خلاف سول اور فوجی آمروں کے ساتھ سازباز کر کے عوام کیلئے مشکلات پیدا کیں․ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی مقبولیت اور عوام کے دلوں میں پائی جانے والی محبت سے خوفزہ بلاول زرداری اپنی والدہ محترمہ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر ہمدردی سمیٹنے کی بجائے سب سے پہلے سندھ کے عوام اور اس کے بعد پاکستان کے باقی صوبوں کے عوام کو بتائیں کہ پیپلز پارٹی کی مرکزی و سندھ حکومتیں اپنی قائد کے قاتلوں تک پہنچنے میں کیوں ناکام رہیں۔

متعلقہ عنوان :