چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر انکوائری کمیٹی نے اراضی سکینڈل کی تحقیقات مکمل کرلیں

ایک لاکھ 93 ہزار کنال سے متعلق عدالتی فیصلوں کا کوئی ریکارڈ نہیں ، یہ فیصلے جعلی ہیں‘ رپورٹ چیف جسٹس کو پیش کی جائیگی

جمعرات 22 دسمبر 2016 17:37

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2016ء) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ کے حکم پر انکوائری کمیٹی نے ایک لاکھ ترانوے ہزار کنال اراضی سکینڈل کی تحقیقات مکمل کرلیں ۔نجی ٹی وی کے مطابق یکم دسمبر کو پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے اراضی سکینڈل کا انکشاف ہوا ۔جس پر چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کے لیے انکوائری کا حکم دیا ۔

(جاری ہے)

انکوائری کمیٹی نے 11صفحات پر مشتمل رپورٹ مرتب کرلی ، رپورٹ کے مطابق ایک لاکھ 93 ہزار کنال سے متعلق عدالتی فیصلوں کا کوئی ریکارڈ نہیں ، یہ فیصلے جعلی ہیں ۔1997ء کو جعلی عدالتی فیصلے کو اصلی شکل دینے کے لیے عدالتی ریڈر قیصر محمود ، نقل برانچ کے ہمایوں ریاض نے کردار ادا کیا ۔ ڈی سی آفس کے ریکارڈ کے انچارج اور اہلکار بھی ذمہ دار قرار پائے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کر دی گئی ہے ۔ رپورٹ چیف جسٹس کو پیش کی جائے گی۔