لاہورہائیکورٹ کا عرب شہزادوں کو تلور کے شکار کی اجازت دینے کی پنجاب کابینہ کی سمری پیش کرنے کا حکم

ماحولیاتی تبدیلیوں کی وزارت، تلور کے تحفظ کی فانڈیشن، برطانیہ کی برڈز انٹرنیشنل اور ابوظہبی کی تلورفانڈیشن کو نوٹس جاری

جمعرات 22 دسمبر 2016 17:34

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے عرب شہزادوں کو تلور کے شکار کی اجازت دینے کے خلاف دائر درخواست پر پنجاب کابینہ کی سمری پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے تلورکے شکار کی اجازت کے لئے لائسنس کے اجراء کو چیلنج کرنے سے متعلق سردار کلیم الیاس ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت ڈی جی وائلڈ لائف نے بتایا کہ تلور کی افزائش میں اضافے کی وجہ سے شکار کی اجازت دی گئی اور دس دن میں ایک سو تلور شکار کیے جا سکتے ہیں۔جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہاکہ تلور کا شمار نایاب پرندوں میں ہوتا ہے،اس کے شکار سے اس کی نسل ختم ہونے کا خدشہ ہے، تلور کے شکار کی اجازت غیرملکی معاہدوں کے منافی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہشاہی خاندان کو نایاب پرندے کے شکار کی اجازت کا نوٹیفکیشن پنجاب کابینہ کی منظوری کے بغیر جاری کیا گیا۔

اس لیے لائسنس منسوخ کیے جائیں۔فاضل عدالت نے دلائل سننے کے بعد پنجاب کابینہ کی جانب سے اجازت دینے کی سمری پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ماحولیاتی تبدیلیوں کی وزارت، تلور کے تحفظ کی فانڈیشن، برطانیہ کی برڈز انٹرنیشنل اور ابوظہبی کی تلورفانڈیشن کو نوٹس جاری کر دیئے۔درخواست پر مزید کارروائی آئندہ سال جنوری کے پہلے ہفتے میں ہوگی۔

متعلقہ عنوان :