فورنزک لیب کی مدد کے بغیرمکمل شواہد حاصل کرنا ممکن نہیں، مختلف سانحات کی تحقیقات میں بھی مدد مانگی گئی ‘ ترجمان پنجاب حکومت

جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں لیب کی کارکردگی کی تعریف کی گئی ہے ،آپریشن ضرب عضب سے دہشتگردی کے واقعات میں کمی آئی ‘ ملک احمد خان بلدیہ فیکٹری میں آگ لگنا حادثہ نہیں تھا ،جان بوجھ کر لگائی گئی ،سندھ حکومت کو رپورٹ سے آگاہ کر دیا ‘ ڈی جی پنجاب فورینزک سائنس ایجنسی آٹو میٹڈ فنگر سسٹم کوجلد لانچ کر رہے ہیں،پی آئی اے طیارے کو پیش آنیوالے حادثے کی تحقیقات میں مدد نہیں مانگی گئی‘ پریس کانفرنس

جمعرات 22 دسمبر 2016 17:34

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2016ء) وزیر اعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی برائے اطلاعا ت و ثقافت ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ پنجاب فورنزک سائنس ایجنسی کی مدد کے بغیرمکمل شواہد حاصل کرنا ممکن نہیں، پشاور، کراچی اور کوئٹہ میں ہونے والے سانحات کی تحقیقات میں بھی مدد مانگی گئی ہیں،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر مشتمل جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں فورینزک سائنس ایجنسی کی کارکردگی کی تعریف کی گئی ہے ، جبکہ ڈائریکٹر جنرل پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی ڈاکٹرمحمد اشرف طاہر نے کہا ہے کہ بلدیہ فیکٹری میں آگ لگنا حادثہ نہیں تھا بلکہ یہ جان بوجھ کر لگائی گئی اور اس حوالے سے حکومت کو رپورٹ سے آگاہ کر دیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار ٹھوکر نیاز بیگ میں فورینزک سائنس ایجنسی میں پریس کانفرنس میں کیا گیا ۔

(جاری ہے)

ملک محمد احمد خان نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب سے ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے ۔ فورینزک سائنس ایجنسی کے بغیر جرائم کے خاتمے میں مدد نہیں مل سکتی ۔ سانحہ کوئٹہ پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنی رپورٹ میں ایجنسی کی کارکردگی کو سراہا ہے ۔

تاہم انہوںنے وفاقی وزیر داخلہ کی کارکردگی پر اٹھائے گئے سوال کا جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود اس کا جواب دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب فورینزک سائنس ایجنسی کی مہارت کو پوری دنیا میں تسلیم کیا گیا ہے اور یہ ایشیاء کی سب سے بڑی اور دنیا میں دوسری بڑی جدید لیبارٹری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے صوبوں میں ہونے والے سانحات کی تحقیقات میں بھی ہماری مدد مانگی گئی ہے ۔

انہوںنے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی فورینزک سائنس ایجنسی کے دورے کے بعد سندھ میںاس طرز کے منصوبے کے عزم کا اعادہ کیا تھا لیکن ابھی تک معاونت کے لئے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔ اس موقع پر ڈی جی پنجاب فورینزک سائنس ایجنسی ڈاکٹر محمد اشرف طاہر نے کہا کہ بلدیہ فیکٹری میں آگ لگنے کا واقعہ اندوہناک سانحہ تھا اس کیس کو سلجھانے کیلئے بھی ہماری ایجنسی کی مدد حاصل کی گئی اور ہم نے حکومت کو بتا دیا تھا کہ آگ لگنا ایک حادثہ نہیں تھا بلکہ آگ جان بوجھ کر لگائی گئی ۔

فیکٹری میں لگائی گئی آگ میں تیزی لانے کے لیے مٹی کا تیل یا پیٹرول استعمال کیا گیا،آگ کو تیز کرنے کے والے نشانات ملنے سے ثابت ہوتا ہے کہ آگ ایک حادثہ نہیں بلکہ ایک مقصد کے تحت لگائی گئی۔ہمارا کام تحقیقات کرنا تھا،اب آگے کا کام عدالتوں کا ہے۔انہوںنے مزید کہا کہ ڈی این اے کے حوالے سے ڈیٹابیس کاریکارڈجمع ہے، تاہم اب جیلوں سے رہا ہونے والے مجرموں کا بھی ڈی این اے لیں گے۔

63فیصد مجرم ہی دوبارہ جرائم میں ملوث ہوتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آٹو میٹڈ فنگر سسٹم کوجلد لانچ کر رہے ہیں جس کے لئے گرانٹ منظور ہوچکی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ فورینزک سائنس ایجنسی میں ڈھائی لاکھ سے زائد کیسز حل کر چکے ہیں تاہم آج تک کسی رپورٹ کو چیلنج نہیں کیا گیا۔ بیرون ممالک سے آنے والے کچھ کیسز کو بھی سلجھایا ہے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پی آئی اے طیارے کو پیش آنے والے حادثے کی تحقیقات میں مدد نہیں مانگی گئی ۔