انتخابی اصلاحات کمیٹی کی انتخابی قانون 2017ء کے مسودہ میں پولنگ اسٹیشن مستقل سرکاری عمارتوں میں قائم کرنے کی تجویز

جمعرات 22 دسمبر 2016 17:09

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 دسمبر2016ء) انتخابی اصلاحات کمیٹی نے انتخابی قانون 2017ء کے مسودہ میں پولنگ اسٹیشن مستقل سرکاری عمارتوں میں قائم کرنے کی تجویز دی ہے۔ انتخابی قانون 2017ء کے حوالے سے عبوری رپورٹ کے مطابق انتخابی عمل کو شفاف بنانے کے لئے پولنگ اسٹیشن سرکاری عمارتوں میں قائم کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ اگر کسی علاقے میں سرکاری عمارت دستیاب نہیں ہے تو کسی ایسی نجی عمارت میں پولنگ اسٹیشن قائم کرنے کی تجویز دی گئی ہے جو کسی تعلیمی ادارے کے لئے استعمال میں لائی جا رہی ہو۔

(جاری ہے)

ایک پولنگ اسٹیشن سے دوسرے پولنگ اسٹیشن کا فاصلہ ایک کلو میٹر تک رکھے جانے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ بالواسطہ یا بلا واسطہ کسی بھی امیدوار کے کنٹرول میں واقع کسی عمارت یا علاقے میں پولنگ اسٹیشن کسی صورت بھی قائم نہیں کیا جائے گا جبکہ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں کے اوپر سرویلینس کیمرے بھی نصب کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ ان انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر انتخابی عمل ووٹوں کی گنتی اور پریذائیڈنگ افسران کی جانب سے نتائج کی تیاری بھی ان کیمروں کی نگرانی میں ہوگی۔