نیوسٹی اسلام گڑھ میں متاثرین منگلا ڈیم اپنے ساتھ ہونے والے سلوک پر پھٹ پڑے

متاثرین منگلا ڈیم کی جانب سے بنائے جانے والے عارضی کیٹل شیڈز کو واپڈا کی جانب سے مسمار کرنا اور جلانا متاثرین منگلا ڈیم کے حقوق پر ڈاکہ، ظلم اور ناانصافی کے مترادف ہے

جمعرات 22 دسمبر 2016 14:56

اسلام گڑھ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2016ء) متاثرین منگلا ڈیم کے رہنمائوں خواجہ عبدالغفار،خواجہ غلام حسین،محمد یعقوب،محمد سفیر،ماسٹر محمد طارق،ماسٹر محمود،چوہدری صحبت،چوہدری محمد افضال ،حاجی خادم،محمد بشیر،محمد شبیر اور چیرمین چوہدری یٰسین چھٹہ نے کہا ہے کہ نیوسٹی اسلام گڑھ میں متاثرین منگلا ڈیم کی جانب سے بنائے جانے والے عارضی کیٹل شیڈز کو واپڈا کی جانب سے مسمار کرنا اور جلانا متاثرین منگلا ڈیم کے حقوق پر ڈاکہ، ظلم اور ناانصافی کے مترادف ہے۔

متاثرین منگلا ڈیم نے اپنے آبائو اجداد کی قبروں اور اپنی زرعی زمینوں کو منگلا ڈیم اپ ریزنگ کی بھینٹ چڑھایا،متاثرین منگلا ڈیم زیادہ تر زراعت اور ویٹرنری کے کاروبار سے وابستے تھے۔

(جاری ہے)

ڈیم اپ ریزنگ کے بعد متاثرین منگلا ڈیم کے پاس ایسی کوئی جگہ نہیں تھی کہ جہاں مال مویشیوں کو باندھا جا سکے۔نیوسٹی اسلام گڑھ میں مال مویشیوں کے لئے اپنے مکانوں سے ملحقہ عارضی کیٹل شیڈ بنائے لیکن واپڈا نے بغیر کسی نوٹس کے انہیں مسمار کیا اور جلایا جو متاثرین منگلا ڈیم کے ساتھ بہت بڑی زیادتی کے مترادف ہے۔

نیوسٹی اسلام گڑھ میں ڈسپنسری کی سہولت تک میسر نہیں،ذیلی کنبہ جات کا معاملہ جوں کا توں اٹکا ہوا ہے ۔پینے کے پانی کا ٹینک جس کی چھت ہی موجود نہیں ہے اور واٹر ٹینک میں ہر وقت مردار جانور پائے جاتے ہیں اور پانی پینے کے قابل نہیں ہے۔نیوسٹی میں سکول اور کالجز نہ ہونے سے متاثرین منگلا ڈیم کے بچے تعلیم سے محروم ہیں۔ایسے متاثرین جن کی دوکانیں ڈیم کی نظر ہوئیں انہیں بھی تک کمرشل دوکانیں آلاٹ نہیں کی گئیں۔واپڈا متاثرین منگلا ڈیم کے مسائل حل نہیں کر سکتا ہے تو ان کے زخموں پر نمک نہ چھڑکے۔واپڈا فوری طور پر کیٹل شیڈ کے لئے جگہ مختص کرے بصورت دیگر متاثرین منگلا ڈیم شدید احتجاج کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :