کوئی پارلیمنٹ یا عدالت جموں کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیلی نہیں کر سکتی ‘بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے جموں وکشمیر کو بھارتی آئین کا حصہ قرار دینے کے فیصلے کا حقیقت سے دور تک کوئی تعلق نہیں ‘مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے

جموں وکشمیر پبلک رائٹس پارٹی تحصیل کھوئی رٹہ کے صدر اویس بٹ کی صحافیوں سے بات چیت

جمعرات 22 دسمبر 2016 14:43

سیری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 دسمبر2016ء) جموں وکشمیر پبلک رائٹس پارٹی تحصیل کھوئی رٹہ کے صدر اویس بٹ نے کہا کہ کوئی پارلیمنٹ یا عدالت جموں کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیلی نہیں کر سکتی بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے جموں وکشمیر کو بھارتی آئین کا حصہ قرار دینے کے فیصلے کا حقیقت سے دور تک کوئی تعلق نہیں ہے مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے جس کے حل کے لیے اقوام متحدہ میں قرار دادیں موجود ہیں جن میں بھارتی حکمرانوں نے بھی کشمیریوں کو حق خودرادیت دینے کے وعدے کر رکھے ہیں ان خیالات کا اظہار جموں وکشمیر پبلک رائٹس پارٹی تحصیل کھوئی رٹہ کے صدر اویس بٹ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے دیئے گئے فیصلے میں یہ کہا جانا کہ جموں کشمیر کے باشندے بھارتی شہری ہیں کشمیریوں کے لیے اس فیصلے کی کوئی حیثیت نہیں ہے یہ بھارت کی ایک ناپاک سازش ہے جس کو کشمیریوں نے ناکام بنا دیا ہے درحقیقت یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج قابض ہے اور معصوم اور بہتے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں صحافیوں کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے جموں وکشمیر پبلک رائٹس پارٹی کے تحصیل صدر اویس بٹ نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف بیشمار قراردادیں اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہیں کہ عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر حل طلب مسئلہ ہے انھوں نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل کیے بغیر خطہ میں امن نا ممکن ہے جموں وکشمیر پبلک رائٹس پارٹی بھارتی سپریم کورٹ کے اس فیصلے کی بھرپور مزمت کرتی ہے ۔