چلہ کلاں کی آمد، سردی کا 6سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، ڈل اور وولر جھیلیں منجمند، گرم ملبوسات اور خشک سبزیوں کی مانگ میں اضافہ

جمعرات 22 دسمبر 2016 14:31

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 دسمبر2016ء) چلہ کلاںنے اپنی آمدکی پہلی رات ہی سخت تیور دکھا تے ہوئے سردیوں کا 6برس کا ریکارڈ توڑ دیا ۔ گرمائی دارالحکومت سرینگر میں چلہ کلاں کی پہلی رات کو کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.5ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا۔گلمرگ، سونہ مرگ، پہلگام،کپوارہ ، قاضی گند ، لہہہ اور کرگل میں بھی رواں موسم سرما کی اب تک کی سرد ترین رات ریکارڈ کی گئی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سرینگر میں 27دسمبر 2010 کو کم سے کم درجہ حرارت منفی 6,6ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا اور 13دسمبر 1934کودرجہ حرارت منفی 12.8ڈگری ریکارڈ ہوا ہے۔منفی درجہ حرارت کے باعث جھیل ڈل اور دیگر آبی ذخائر کے علاوہ پانی کے نل جزوی طور پرمنجمندہوگئے ۔ وادی میںآئیندہ تین دنوں میں بارش یا برف باری کا کوئی امکان نہیں ۔

(جاری ہے)

مطلع بھی صاف رہے گا جس کے باعث شدید ٹھنڈ کی صورتحال میں مزید اضافہ درج کیا جاسکتا ہے۔

جموں میں گزشتہ رات کا کم سے کم درجہ حرارت 5.2ڈگری، کٹرہ میں10.1، بٹوت میں6.8، بانہال میں4.7جبکہ بھدرواہ میں1.9ڈگری سیلشیس رہا۔ لداخ میں بھی چلہ کلان کے آغاز پر کم سے کم درجہ حرارت میں غیرمعمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ لیہہ میں گذشتہ رات رواں موسم کی سرد ترین رات ریکارڈ کی گئی۔ وہاں کم سے کم درجہ حرارت منفی 14.9ڈگری ریکارڈ کیا گیا ۔ کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی11.4 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔

وادی میں چلہ کلان کے چالیس دنوں میں آبی ذخائر بشمول شہرہ آفاق جھیل ڈل، جھیل ولر جزوی طور پر منجمند رہتے ہیں اور دریائے جہلم اور لدر میں پانی کی سطح میں کمی آجاتی ہے۔ وادی میں چلہ کلان سخت سردی اور یخ بستہ ہوائوں سے نمٹنے کیلئے شہر سرینگر سمیت وادی بھر میں گرم ملبوسات کی مانگ میں اضافہ ہوگیاہے۔ گرم ملبوسات’’ جیکٹ، بنیان، مفلر، ٹوپیاں، جرابیں، ٹروزر، کوٹ، دستانے‘‘ اور دیگر چیزوں کی خریداری زوروں پر ہے۔ خشک سبزیوں اور دالوں کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔سخت موسم کے دوران خشک سبزیوں کا استعمال کرنے کی وادی میں ریت بہت پرانی ہے اور ’’چلہ کلان ‘‘اور اس کے بعد آنے والے ’’چلوں ‘‘کے دوران ان سبزیوں کو ماضی میں کشمیری لوگ استعمال کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :