بنگلہ دیشی ہندو شرنارتھیوں کو کشمیر کا ڈومیسائل دینا ریاست کو بھارت میں ضم کرنے کا آغاز ہے، مشترکہ قیادت

کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم کی جا رہی ہے،آج احتجاج کیا جائے، گیلانی، میرواعظ اور ملک کا بیان

جمعرات 22 دسمبر 2016 14:31

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 دسمبر2016ء) مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ عمرفاوق اور محمد یاسین ملک نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے اور بنگلہ دیشی ہندو شرنارتھیوں کو ڈومیسائل اسناد جاری کرنے کے خلاف 23آج جمعہ کو ریاست میں بھرپور احتجاج کرنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ ایسے فیصلے ریاست کی متنازعہ حیثیت کو ختم کرکے پوری ریاست کو بھارت میں ضم کرنے کی شروعات ہیں۔

70سال سے ہمارا بہتا ہوا لہو اس بات کی واضح دلیل ہے کہ یہ سرزمین زبردستی، مکاری اور فریب سے ہتھیائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

مشترکہ رہنماوں نے کہا کہ بھارت اور اس کے فسطائی ذہنیت کے علمبرداروں کو واضح پیغام دینے کی ضرورت ہے کہ کسی ایک لیڈر یا اس کی جماعت کو شیشے میں اتار کر اٴْس کو ذاتی اور خاندانی مراعات کی ہڈی پھینک کر چپ تو کرایا جاسکتا ہے، لیکن اس دھوکہ دہی اور چالاکی سے پوری قوم کو بہت دیر تک غلام بنائے نہیں رکھا جاسکتا۔ ائمہ مساجد، دانشور، ٹریڈرس، علماء ، طلباء، سول سوسائٹی، ٹرانسپورٹرس اور تمام باشعور اور ذی حس حضرات کی منصبی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان خطرات اور اندیشوں سے عوام کو باخبر کریں جن سے ان کا سیاسی ہی نہیں، بلکہ دینی تشخص بھی ختم ہونے کا احتمال ہو۔

متعلقہ عنوان :