فاٹا کے مختلف علاقوں سے 20 ٹرلین مربع فٹ تک قدرتی گیس کے ذخائر حاصل کیے جاسکتے ہیں ،ْجیو لوجیکل سیسمک سروے میں انکشاف

جمعرات 22 دسمبر 2016 14:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2016ء) جیولوجیکل سیسمک سروے میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ قبائلی علاقہ جات (فاٹا) کے مختلف علاقوں سے 20 ٹرلین مربع فٹ تک قدرتی گیس کے ذخائر حاصل کیے جاسکتے ہیں۔فاٹا کے تیل اور قدرتی گیس کے سہولتی یونٹ کے ڈائریکٹر اظہر محبوب نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ قبائلی پٹی کے چند علاقوں میں جیولوجیکل سیسمک سروے مکمل ہوچکا ہے جس میں یہ بات سامنے آئی کہ فاٹا کے مختلف مقامات سے 20 ٹرلین کے قریب قدرتی گیس حاصل کی جاسکتی ہے۔

انہوںنے بتایا کہ کام کے آغاز کیلئے فاٹا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایف ڈی ای) میں یونٹ قائم کردیا گیا ہے۔ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ وزارتِ پٹرولیم کی جانب سے مختلف کمپنیوں کو فاٹا کے 15 بلاکس میں تیل اور گیس کی تسخیر کے لیے لائسنس جاری کیے جاچکے ہیں جبکہ تیل اور گیس کی تلاش کا یہ سروے شمالی وزیرستان کے سرحدی علاقے بنوں میں مکمل ہوچکا ہے۔

(جاری ہے)

اظہر محبوب کا کہنا تھا کہ فرنٹیئر پشاور، کوہاٹ، ڈیرہ اسماعیل خان اور اورکزئی ایجنسی جیسے علاقوں میں سروے کا عمل جاری ہے شمالی وزیرستان ایجنسی میں تیل اور گیس کی تلاش کے لیے گریوٹی سروے کا آغاز کیا جاچکا ہے۔

انہوںنے کہاکہ ایم او ایل پاکستان کو شمالی وزیرستان ایجنسی میں سروے کا لائسنس دیا جاچکا ہے۔ڈائریکٹر اظہر محبوب کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں تیل اور گیس کے شعبے کو گیم چینجر سمجھا جاتا ہے اورسروے کی تکمیل کے بعد فاٹا کے مختلف علاقوں میں ڈرلنگ کا آغاز کردیا جائے گا۔انہوںنے بتایا کہ سرمایہ کاروں کو بتایا جاچکا ہے کہ وہ 6 ماہ میں اپنی سرگرمیوں کا آغاز کردیں اور اگر ایسا نہیں ہوتا تو وفاقی وزارت کو ان کے لائسنس معطل کرنے کا کہہ دیا جائے گا۔

قبائلی علاقوں میں معاشی ترقی کے مواقع‘ نامی اس ورکشاپ کا انعقاد جامعہ پشاور کے فاٹا اسٹڈیز سیل کی جانب سے کیا گیا تھا جس میں جیولوجسٹس سمیت طلبہ کی بڑی تعداد شریک تھی۔اظہر محبوب کا کہنا تھا کہ گذشتہ 9 سے 10 ماہ کے عرصے میں 4.5 بلین سرمایہ کاری کیلئے سرمایہ کاروں کی توجہ اس جانب مبذول کرائی جاچکی ہے۔انہوںنے کہاکہ فاٹا کیلئے تیل اور گیس کمپنی کے قیام کا خیال بھی پیش کیا جاچکا ہے۔

متعلقہ عنوان :