کوالمپور میں ’’ پاکستان کے ساتھ کاروبار‘‘ کے موضوع پر سیمینار

وفود کے تبادے اور سہولیات کے تناظر میں دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری اورتجارتی مواقع بڑھیں گے، پاکستانی ہائی کمشنر کا خطاب

جمعرات 22 دسمبر 2016 13:57

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 دسمبر2016ء) ملائشیا کے دارالحکومت کوالمپور میں ملائشیا کے بیرونی تجارت کے کارپوریشن اور پاکستانی سفارتخانہ کے اشتراک سے ’’ پاکستان کے ساتھ کاروبار‘‘ کے موضوع پر سیمینار منعقد ہوا جس میں 200 سے زائد ملائیشئن کمپنیوں کے سربراہان اور پاکستانی تاجران نے شرکت کی ۔شرکاء نے ملائشیاء اور پاکستان کے درمیان تجارت کو منافع بخش اور وقت کی ضرورت قرار دیدیا ۔

تفصیلات کے مطابق ملائشیا ایکسٹرنل ٹریڈ ڈویلپمنٹ کارپوریشن اورکوالا لمپور میں پاکستانی ہائی کمیشن نے ملائشیا پاکستان تجارت کو فروغ دینے اوراسے منافع بخش بنانے کے حوالہ سے ماٹریڈ ہیڈ کوارٹر میں ’’ پاکستان کے ساتھ کاروبار‘‘ کے عنوان سے بھر پور سیمینار کا انعقاد کیا ۔

(جاری ہے)

چیف ایگزیکٹو ملائشیا ایکسٹرنل ٹریڈ ڈویلپمنٹ کارپوریشن داتو ذلقافی محمود نے ملائشیا اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ میں ملائشیا ایکسٹرنل ٹریڈ ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملائشیا پاکستان اقتصادی پارٹنر شپ معا ہدہ میں صفر ٹیرف نظام کے تحت پاکستانی تجارت کے تمام شعبوں میں پر کشش مواقع موجود ہیں ۔

داتو محمود نے ملائیشئن سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں بہترین کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھائیں قبل ازیں 10ملائیشئن کمپنیاں پاکستان میں مختلف شعبہ جات میں بہترین سرمایہ کاری کررہی ہیں، اس موقع پر پاکستانی ہائی کمشنر سید حسن رضا نے اپنے خصوصی خطاب میں کہا کہ دونوں ممالک میں تجارتی کمپنیوں کیلئے متعدد مواقع موجود ہیں جبکہ اے ٹی ایف کے تحت موجودہ اور اضافی ٹیرف لائنز میں مزید کمی کیلئے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔

سید حسن رضا نے بتایا کہ اس وقت پاکستان ملائشیا سے پام آئل، فائبر بورڈ، ربڑ، الیکٹریکل اینڈ الیکٹرونک سامان درآمد کررہا ہے جبکہ ملائشیا پاکستان سے چاول، مکئی، کپاس ، ٹیکسٹائل ، سبزیاں وغیرہ درآمد کرتا ہے اور اس حوالہ سے مزید شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کے بہترین مواقع بھی موجود ہیں، بیرونی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں 100فیصد ملکیتی بزنس کی سہولت موجود ہے جبکہ انہیں منافع یا رائلٹی اپنے وطن واپس لانے پر بھی کوئی پابندی نہیں ہے ، انہوں نے کہا کہ 2016-21پالیسی کے تحت آٹو سیکٹر میں سرمایہ کاری کیلئے خصوصی مراعات دستیاب ہیں، پاکستانی سفیر نے ملائشیا کی 200سے زائد تجارتی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ پرامن اور مستحکم پاکستان کے جس حصہ میں چاہیں کاروبار کر سکتے ہیں اور دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں قیمتیں بھی بہت کم ہیں۔

حسن رضا نے دونوں ممالک کے درمیان سیاحت کے شعبے مین فروغ کیلئے اقدامات کی ضرورت پرزور دیا ،پاکستانی ہائی کمشنر نے نے پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی تعاون اور چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور غیر ملکی کمپنیوں کو اس طرف راغب کیا، انہوں نے کہاکہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاروں کے قیام، ممکنہ سرمایہ کاری اور پاکستانی مارکیٹ پر نظریں جمانا اس بات کی گواہی ہے کہ پرامن پاکستان میں اقتصادی ترقی و سرمایہ کاری کے بہترین سیکیورٹی کے ساتھ مواقع موجود ہیں، اس موقع پر پاکستانی ہائی کمشنر نے ملائشیا پاکستان بزنس فورم کے قیام کے حوالہ سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا اور کہا کہ وفود کے تبادے اور سہولیات کے تناظر میں دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری اورتجارتی مواقع بڑھیں گے ۔

متعلقہ عنوان :