دمشق میں خودکش حملہ آور بچی کی باپ کے ساتھ ویڈیومنظرعام پر آگئی

حملے میں خودکش بچی ہلاک،شامی حکومت کے کچھ اہلکارزخمی ہوئے تھے،ویڈیوبچی کی ماں نے اپ لوڈ کی

جمعرات 22 دسمبر 2016 12:25

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2016ء) فیس بک پر استغفر اللہ، استغفر اللہ کے نام سے بنے اکاؤنٹ کے صفحے پر ایک وڈیو جاری کی گئی ہے جس میں ایک مرد کو دو بچیوں سے بات چیت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ گفتگو کے مطابق مذکورہ مرد دونوں بچیوں کو ایک پولیس مرکز میں خودکش حملے کے لیے بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق صفحے کے صارف کی جانب سے فراہم کردہ معلومات میں بتایا گیا کہ ان دونوں میں فاطمہ نامی بچی نے درحقیقت خود کو دھماکے سے اڑایا جب کہ اس کی بہن واپس گھر لوٹ آئی کیوں کہ پولیس نے اس کو مرکز کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔

معلومات کے مطابق وڈیو میں نظر آنے والے بچیوں کے باپ کا نام ابو نمر ہے۔جبہیالنصرہ نامی تنظیم کے سابق رکن کے طور پر معروف شخص کا تعلق دمشق کے نواحی علاقے غوطہ سے ہے۔ علاقے سے تعلق رکھنے والے کارکنان کا کہنا تھاکہ یہ وڈیو اصلی ہے۔ وڈیو کو بچیوں کی ماں نے فاطمہ دمشق پرحملے سے ایک روز قبل" کے عنوان سے پوسٹ کیا ہے۔16 دسمبر کو ہونے والی اس خودکش کارروائی میں شامی حکومت کے زیر انتظام پولیس کا جانی نقصان نہیں ہوا۔ کارروائی میں فاطمہ نامی حملہ آور بچی ماری گئی اور پولیس کے چند اہل کار زخمی ہوئے۔